انتخابی اصلاحات میں اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل سے لاتعلق کیا جائے،فضل الرحمان

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سربراہ جے یوآئی ف اور صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات میں اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل سے لاتعلق کیا جائے، اسٹیبلشمنٹ کے انتخابی عمل سے دور ہونے پر شفاف الیکشن کی ضمانت مل سکتی ہے، انتخابی اصلاحات سے قبل اپوزیشن قیادت کو اکٹھے بیٹھنا چاہیے . انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کو مکمل طور پر ختم کی اجانا چاہیے، نیب سرے سے کوئی ادارہ نہیں ہے، یہ ڈکٹیٹروں کیلئے بنایا گیا تھا، اس کو مکمل ختم کردیا جائے اس میں کسی قسم کی اصلاحات کی ضرورت نہیں ہے، یہ بات کہنا کہ لوگ کہیں گے احتساب سے فرار ہوررہا ہے، یہ بات نہیں پاکستان ریاست ہے اور اس میں ادارے موجود ہیں،میرے حوالے سے اور اپنے ساتھیوں کے حوالے سے جو کچھ سامنے آیا اس کے بعد میں کبھی نہیں کہوں گا کہ نیب واقعی احتساب کا ادارہ ہے .

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن قیادت کو پہلے خود اکٹھے بیٹھنا چاہیے، دھاندلی کی پیداوار حکومت سے منصفانہ الیکشن کی توقع نہیں، انتخابی اصلاحات سے متعلق نقطے کو اسمبلی سے رجوع کرنے سے پہلے نمایاں کرنا چاہیے، انتخابی اصلاحات میں اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل سے لاتعلق کیا جائے، اسٹیبلشمنٹ کے انتخابی عمل سے دور ہونے سے شفاف الیکشن کی ضمانت مل سکتی ہے، ووٹ ڈالا کسی کو جاتا ہے لیکن گنتی کسی اور کی شمار ہوتی ہے . دوسری جانب مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ کیلئے قانون سازی جلد کرنے کی ہدایت کردی ہے . مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے صدر مملکت سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کو مستحکم بنانے کیلئے ای وی ایم ٹیکنالوجی ضروری ہے ، بابر اعوان نے صدر کو یقین دہانی کرائی کہ آئین میں درج اسمبلی کے ایام پورے کریں گے . بابر اعوان نے کہا کہ انتخابات میں ووٹ کا حق اوورسیز پاکستانیوں کیلئے آئینی تقاضاہے، موجودہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں سے کیاوعدہ پورا کرے گی . وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ کیلئے قانون سازی جلد کرنے کی ہدایت کی ہے . . .

متعلقہ خبریں