(قدرت روزنامہ)نوازشریف کی واپسی کی ضمانت دینے والے شہباز شریف کیخلاف عدالتی کارروائی سے پہلے حکومت نے سابق وزیراعظم کے ڈاکٹرز سے رابطے کا فیصلہ کرليا، ڈاکٹر شال اور ڈاکٹر لارنس کو خط لکھ کر میڈیکل رپورٹس منگوائی جائیں گی . نواز شريف کی میڈیکل رپورٹس طلب کرنے کیساتھ صحت سے متعلق تمام معلومات لی جائیں گی، اگر بیماریاں ایسی نہ نکلیں جو سفر میں رکاوٹ ہوں تو شہباز شریف کیخلاف کارروائی کیلئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا .
اٹارنی جنرل کو میڈیکل رپورٹس فراہم کرنے کے خط پر شہباز شریف کے صاف جواب کے بعد حکومت نے نواز شریف کے ڈاکٹروں سے خود رپورٹس منگوانے کا فیصلہ کرلیا، اٹارنی جنرل آفس اب ڈاکٹر شال اور ڈاکٹر لارنس کو خط لکھے گا .
رپورٹ کے مطابق نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس تیار کرنے والے معالجین کو الگ الگ خطوط ارسال کئے جائیں گے، نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس طلب کرنے کیساتھ صحت سے متعلق تمام معلومات لی جائیں گی، اگر بیماریاں ایسی نہ نکلیں جو سفر میں رکاوٹ ہوں تو شہباز شریف کیخلاف کارروائی کیلئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا .
نومبر2019ء میں شہباز شریف نے لاہور ہائیکورٹ میں بیان حلفی دیا تھا کہ نواز شریف فٹ ہوتے ہی واپس آجائیں گے، ان کی گارنٹی پر عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے بیرون ملک جانے کی اجازت 7 ارب روپے کے زر ضمانت سے مشروط کرنے کی وفاقی حکومت کی شرط ختم کی تھی .
بیان حلفی پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے وفاقی حکومت نے شہباز شریف کیخلاف عدالتی کارروائی کا فیصلہ کررکھا ہے، اس سے پہلے قانونی تقاضے پورے کرنے کئلئے ہی ڈاکٹرز سے رابطہ کیا جائے گا .
ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حکومت خود بھی نواز شریف کی صحت کے متعلق معلومات حاصل کرے گی .