17 ماہ کے بچے نے بٹن بیٹری نگل لی، ایک معمولی سی غلطی نے ماں باپ کو کیسا روگ دیا جس میں باقی والدین کے لئے بھی ایک پیغام

 

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) 17 ماہ کے بچے نے بٹن بیٹری نگل لی، ایک معمولی سی غلطی نے ماں باپ کو دکھی کر دیا . چھوٹے بچوں کو سمجھ بوجھ نہیں ہوتی جوچیز ان کے ہاتھ لگتی ہے وہ نگل لیتے ہیں جو ان کے لئے خطرناک ہوتا ہے، ایسا ہی ایک واقعہ 32 سالہ کرسٹین میکڈونلڈاور 28 سالہ ہگ کے بچے کے ساتھ ہوا، ان کے سترہ ماہ کے بچے نے کھیلتے ہوئے ایک کھلونے کی بٹن بیٹری نگل لی .

جب یہ بٹن بیٹری بچے کے حلق میں پھنسی تو والدین کو پتہ نہ چل سکا کہ بچے کے حلق میں

کیا چیز ہے لیکن بچے کو سانس لینے میں شدید دشواری ہو رہی تھی وہ اسے بھاگم بھاگ ہسپتال لے کر پہنچے تب تک یہ بٹن بیٹری بچے کے پیٹ میں جا چکی تھی . یونیورسٹی ہسپتال وشوا کے مطابق بچے کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا تھا جس کی وجہ سے اس کو فوری طور پر آکسیجن لگا دی گئی تھی اس وقت میں ٹیسٹ کے دوران پتہ چلا کہ بچے کا خون تیزی سے تیزابی ہو رہا ہے بیٹری اندر جا کر پھٹ گئی تھی جس کی وجہ سے خون زہر آلود ہوتا جا رہا تھا، جسم کے اندربیٹری کے پھٹنے کی وجہ سے بچے کے دل کے اندر سوراخ ہوگیا اور جسم سے خون باہر کی طرف بہنا شروع ہوگیا جو کسی صورت رک نہیں رہا تھا اور بچے کے منہ اور ناک کے راستے خون کا بہاؤ جاری تھا، بچے کی ماں کا اس موقع پرکہنا تھا کہ وہ اس سے قبل بٹن بیٹری کے ان خطرناک اثرات سے لا علم تھی اور انہوں نے ہمیشہ اس بات کی کوشش کی کہ ان کے بچے کو کہیں گرنے سے یا پھر کرنٹ سے یا پھر کسی زہریلی چیز سے نقصان نہ پہنچے لیکن وہ نہیں جانتی تھیں کہ بچے کو اس کے کھلونے سے اس کو کتنا نقصان ہو سکتا ہے . بچے کی حالت وقت کے ساتھ ساتھ بگڑتی جا رہی تھی یہاں تک کہ ڈاکٹروں کو اس کی زندگی کو بچانے کے لئے مجبوراً وینٹی لیٹر پر شفٹ کرنا پڑا لیکن دو دن تک زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد سترہ ماہ کا بچے اپنے والدین کو ہمیشہ کے لئے سوگوار چھوڑ گیا . بچے کی والدہ نے دوسرے والدین کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کے کھلونوں میں موجود بیٹری بہت خطرناک ہوتی ہے اور تمام والدین کو چاہیے کہ وہ اس کے استعمال میں خصوصی احتیاط کریں، واضح رہے کہ بیٹری والے تمام کھلونوں کے ساتھ ایک وارننگ سائن موجود ہوتا ہے جس میں یہ واضح طور پر لکھا ہوتا ہے کہ اس کھلونے میں بیٹری موجود ہے جو خطرناک بھی ہو سکتی ہے اور اسی وجہ سے اس بیٹری کے ساتھ اسکرو لگے ہوتے ہیں تاکہ اس کے ڈھکن کو کھول کر بچے اس بیٹری کو منہ میں نہ ڈال سکیں لیکن سترہ ماہ کے بچے کے والدین کی ذرا سی لاپرواہی نے انہیں زندگی بھر کا روگ دے دیا .

. .

متعلقہ خبریں