بے انتہا طاقتور کیلا کس وقت کھانا انتہائی خطرناک ہے ؟ اگلی بارکھانے سے قبل جان لیں

لاہور(قدرت روزنامہ) بے انتہا طاقتور کیلا کس وقت کھانا انتہائی خطرناک ہے ؟ اگلی بارکھانے سے قبل جان لیں ۔۔۔۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کیلے کھانے سے بلڈ پریشر اور شوگر جیسے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے مگرزیادہ مقدار میں انہیں کھانے سے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔امریکا میں ہونے والی تحقیق کے مطابق خلیے کے افعال کے لیے کیلے میں موجود پوٹاشیم، دل کی دھڑکن کو مستحکم رکھنے کے ساتھ لبلبے سے انسولین کے اخراج کوحرکت میں لاکر بلڈشوگر اوربلڈ پریشرکو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم میں پوٹاشیم کی بہت کم یا زیادہ مقدار سے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوجاتی ہے

جس کی وجہ سے پیٹ میں درد، قے اور ہیضے جیسے مسائل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی تشریح الاعضا کی درسی کتب کو نئے سرے سے مرتب کرنا ہو گا کیونکہ انسانی ران کی ہڈی میں ایک بالکل مختلف قسم کی نئی رگ ’’بلڈ ویسل‘‘ دریافت ہوئی ہے۔ہڈی کے اوپر سے ہو کر اندر کی جانب جاتی ہوئی اس رگ کی دریافت سے ہڈیوں کی بیماریوں کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔ جرمنی میں یونیورسٹی آف ڈائس برگ ایسن سے وابستہ پروفیسر میتھائس گونزر اور ان کے ساتھیوں نے یہ نئی رگ دریافت کی ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ہم نے انسانوں میں پہلی مرتبہ اس جگہ خون کی رگ دریافت کی ہے جہاں ہماری نظر اس سے پہلے نہیں پہنچی تھی۔

ماہرین نے پہلے مرحلے پر چوہوں کی ہڈی میں خاص کیمیکل شامل کر کے ہڈی کو شفاف بنایا جس کے بعد کئی رگیں ہڈی کو عبور کرتے ہوئے دیکھی گئیں۔ چوہوں کے ٹانگ کی نچلی ہڈی کی جسامت ماچس کی تیلی جتنی ہے جس میں ہزاروں باریک شریانیں نظر آئیں جنہوں نے پوری ہڈی کو لپیٹ میں لے رکھا تھا۔اس کے بعد سائنسدانوں کی ٹیم نےانسانی ران کی ہڈی میں بھی عین اسی طرح کی رگیں اور وریدیں دیکھی ہیں۔ اگرچہ انسانی ہڈیوں کو خون دینے کیلئے دیگر کئی اقسام کی رگیں بھی ہوتی ہیں اور اسی وجہ سے ان نئی رگوں کی تعداد چوہوں کے مقابلے میں قدرے کم دیکھی گئی ہے جنہیں ماہرین نے ‘ٹرانس کورٹیکل ویسلز’ کا نام دیا ہے ۔