غریب عوام کے بس سے باہر کی باتیں ، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گاڑیوں اور بائیک اسمبلرز نے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی، سمندر کے ذریعے درآمد کیے جانے والے پرزہ جات اور خام مال کے زیادہ اخراجات کا حوالہ دیتے ہوئے قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا۔ قومی اخبار ڈان نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں میں تازہ ترین اضافے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر کمی کے اعلان کے ایک روز بعد سامنے آیا ۔ لکی موٹر کارپوریشن لمیٹڈ نے (ایل ایم سی ایل) اپنی گاڑیوں کے مختلف ماڈلز پر یکم مارچ سے 2 لاکھ 12 ہزار روپے سے 4 لاکھ 75 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا ہے۔
پیکانٹو ایم ٹی ماڈلز 24 لاکھ روپے اور پیکانٹو ماڈل اے ٹی 25 لاکھ روپے میں دستیاب ہیں، اسپورٹیج الفا، ایف ڈبلیو ڈی اور اے ڈبلیو ڈی کی قیمتیں بالترتیب اب 55 لاکھ اور 60 لاکھ روپے ہیں، اضافے کے بعد اسٹونک ای ایکس اور ای ایکس پلس ماڈلز کی قیمتیں اب 41 لاکھ 50 ہزار اور 44 لاکھ 50 ہزار ہوگئی ہیں۔ اپنے ڈیلرز کو جاری کردہ سرکلر میں ایل ایم سی ایل نے کہا کہ پیکانٹو کے لیے کمپنی ان آرڈرز پر قیمت کے فرق کو چارج نہیں کرے گی جہاں پرویژنل بکنگ آرڈر (پی او بی) پر ڈیلیوری کا وقت جنوری 2022ء تھا اور 10 مارچ تک مکمل ادائیگی (موجودہ ایکس فیکٹری قیمت) ہو چکی ہے جبکہ وہ پی بی او جہاں ڈیلیوری کا وقت فروری 2022ء یا اس کے بعد کا ہے
وہاں نظر ثانی شدہ ایکس فیکٹری قیمت لاگو ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق ملک کی دوسری سب سے بڑی ٹو وہیلر اسمبلر یونائیٹڈ آٹو انڈسٹریز نے بھی خام مال کی قیمت میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے یونائیٹڈ 125سی سی کی قیمت میں 2 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا، نئی قیمت کا اطلاق 5 مارچ سے ہوگا۔ یاماہا موٹر پاکستان لمیٹڈ نے 22 فروری کو پہلے ہی 125 جی وائی بی بی آر (سرخ اور سیاہ) اور 125 جی وائی بی آر (میٹ ڈارک گرے) کی قیمت میں 11 ہزار اور 12 ہزار روپے بڑھا کر قیمت بالترتیب 2 لاکھ 32 ہزار 500 اور 2 لاکھ 35 ہزار 500 روپے کردی تھی۔