عمران بین الاقوامی سازشوں پر شک کرنے والے پہلے پاکستانی حکمران نہیں

لاہور (قدرت روزنامہ) حال ہی میں پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم عمران خان کو ان کی حکومت کا تختہ الٹنے کے مقصد سے بین الاقوامی سازش کے اپنی پارٹی کے بیانیے کو دہراتے سنا گیا۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے بھی بیرونی طاقتوں پر ان کی حکومت کے خلاف سازشیں کرنے کا الزام لگایا تھا۔
راولپنڈی میں اپنے ڈیتھ سیل سے ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی آخری وصیت تحریر کی تھی جس کے مطابق ’’اگر مجھے قتل کر دیا جائے‘‘، ’’ایک غیر ملکی طاقت‘‘ ان کا تختہ الٹنے پر تلی ہوئی ہے اور جب وہ نو جماعتی دائیں بازو کے سیاسی اتحاد پاکستان نیشنل الائنس سے ان کو انتخابات میں شکست دینے میں ناکام رہی تو اس نے فوج کے ذریعے حملہ کیا۔
بھٹو نے اپنی کتاب میں یہ بات کہی تھی کہ جرنیلوں نے جولائی 1977 میں حملہ کرنے سے بہت پہلے اپنی چالیں شروع کر دی تھیں۔ انہوں نے اپنی سوانح عمری میں انکشاف کیا تھا کہ ان کی سازش مارچ 1977 کے انتخابات سے پہلے شروع ہو گئی تھی اور فوج اور پی این اے، اور ان دونوں اور ایک ’غیر ملکی طاقت‘ (یا طاقتوں) کے درمیان ایک معاہدے کے نتیجے میں بغاوت آہستہ آہستہ پروان چڑھی۔
انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ ’غیر ملکی‘ سطح پر ڈیل یہ تھی کہ پی این اے کو الیکشن جیتنے پر 30 کروڑ روپے ملیں گے اور اگر یہ ناکام ہو گئی تو بغاوت کی کوشش میں فوج کی حمایت کی جائے گی۔بھٹو کے مطابق اس کے بدلے میں پاکستان کے نئے حکمران نیوکلیئر ری پروسیسنگ پلانٹ کو چھوڑ دیں گے جس پر انہوں نے فرانس کے ساتھ بات چیت کی تھی۔