سب سے زیادہ خطرہ مجھے اور مولانا فضل الرحمٰن کو ہے: شیخ رشید

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سب سے زیادہ خطرہ مجھے اور مولانا فضل الرحمٰن کو ہے، دونوں پر تین تین بار حملے ہو چکے ہیں . اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشیدکا کہنا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ لاجز کو رینجرز اور ایف سی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، الیکشن کے دن پارلیمنٹ ہاؤس کو رینجرز اور ایف سی کے حوالے کریں گے،جو ملیشیا کے لباس میں اسلام آباد آیا اُسے نہیں چھوڑیں گے .


شیخ رشید نے کل کے واقعے کی تفصیلات بتائے ہوئے کہا کہ کل پہلے پارلیمنٹ لاجز کے دروازے پر قبضہ کیا گیا، پھر اپنے بندے داخل کیے گئے، کہا گیا کہ ہم نے 401 نمبر کمرے کے علاوہ کسی کمرے پر دستک نہیں دی، وہ کمرا صلاح الدین کا ہے جس میں 20 کے قریب بندے تھے . انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا برا وقت آنے والا ہے، یہ تحریکِ عدم اعتماد سے پہلے اسلام آباد میں کوئی واقعہ چاہتے ہیں، ان کی سیاست کا پتہ صاف ہو سکتا ہے، ہم نے ٹریلر کے طور پر نارمل پرچے دیے ہیں، اس کے بعد دہشت گردی کے پرچے دیں گے، دہشت نہیں پھیلانا چاہتے لیکن اطلاعات اچھی نہیں ہیں .
شیخ رشید نے کہا کہ صلاح الدین نے گیٹ کو کیپچر کر کے اپنے کارکنوں کو اندر کیا، ڈی سی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے،کمیٹی 48 گھنٹوں میں رپورٹ دے گی، یقین سے کہہ رہا ہوں کہ ان کے پاس 172 آدمی نہیں، مولانا فضل الرحمٰن نے اچھا کیا کہ کال واپس لے لی .
ان کا کہنا ہے کہ زرداری اور نوازشریف مولانا فضل الرحمٰن کو استعمال کر رہے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کو سمجھانا چاہتا ہوں کہ ان دونوں پارٹیوں نے آپ کو استعمال کیا، میں نہیں چھوڑوں گا کسی بھی ایسے آدمی کو جس نے قانون ہاتھ میں لیا ہو، میں لحاظ نہیں کروں گا، کچل کے رکھ دوں گا .
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ جتنا بڑا لیڈر ہو، اگر قانون ہاتھ میں لیا تو قانون اُسے ہاتھ میں لے گا، کامران مرتضیٰ نے پولیس کے بارے میں گندی ترین زبان استعمال کی، یہ کپڑے بدل کے پارلیمنٹ لاجز سے بھاگے ہیں، جنرل باجوہ کو کالج کے وقت سے جانتا ہوں، وہ جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہوں گے .

. .

متعلقہ خبریں