اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سندھ میں گورنر راج کی مخالفت کر دی . انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہاؤس میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ میثاق جمہوریت کی روح کے منافی ہے، پارلیمنٹ کے محافظوں سے پارلیمنٹ کو نقصان پہنچے تو کہا جائے گا کہ گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے .
وزیر خارجہ نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی تجویز کے حق میں نہیں ہوں، آج وزیراعظم کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں ماضی کے تجربات کی روشنی میں اپنا نقطہ نظر پیش کروں گا .
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ان حالات میں غیر یقینی صورتحال پیدا کرنا، جمہوریت اور نہ معیشت کے مفاد میں ہے لہذا اقتدار کی ہوس میں غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے والوں کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہئیے .
انہوں نے کہا کہ ہر رکن باوقار لوگوں کا چنا ہوا ہے،وہ ضمیر کے مطابق اپنے فیصلے کرنے کا پابند ہے لیکن فیصلہ کرنے سے پہلے ان توقعات کو ذہن میں رکھنا ہو گا جو حلقے کے عوام نے آپ سے وابستہ کریں .
خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کو سندھ میں گورنر راج نافذ کرنے کا مشورہ دیا تھا . سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز دیے جانے کے بعد وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا گیا تھا . ہ اجلاس کے دوران سندھ میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لے کر ایک سمری تیار کی جائے گی . سمری وزیر اعظم کو بھی بھیجے جانے کا امکان ہے .
اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کے پیسوں کو 20،20 کروڑ کو خریدوفروخت کیلئے استعمال کیا جارہا ہے، آج ساری دنیا دیکھ رہی ہے چور اچکے اپنی لوٹی دولت کو بچانے کیلئے کبھی قومی حکومت کی بات کرتے ہیں اور کبھی ٹیکنوکریٹ حکومت کی بات کرتے ہیں، ساری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے اور27 مارچ کو عوام کا سمندر ڈی چوک آئے گا .
انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ سندھ حکومت نے جو خریدوفروخت کی ہے ہمیں سندھ میں گورنر راج نافذ کردینا چاہیے . کیونکہ یہ جمہوریت کے خلاف سازش ہے . سندھ ہاؤس میں جو لوگ گئے ہیں وہ پیسے کے لالچ میں گئے ہیں، جو اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینا چاہتا ہے وہ آئے ان کو نہیں روکا جائے گا . انہوں نے کہا کہ بہت اچھا ہوا کہ سندھ ہاؤس اور بکنے والے بے نقاب ہوگئے ہیں .