اسپیکراسد قیصر نے 25 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اسپیکراسد قیصر نے 25 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا، اجلاس جمعہ دن 11بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کیا گیا ہے . میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 25 مارچ بروز جمعہ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا ہے ، قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ دن 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا .


قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے اجلاس طلب کرنے کا آرڈر جاری کردیا گیا، اسمبلی سیکرٹریٹ آرڈر کے متن میں کہا گیا کہ اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کیا گیا ہے، اپوزیشن نے 8 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کروائی تھی . سینیٹ ہال کی تزئین وآرائش کی وجہ سے ہال نہیں مل سکا، ان حالات کی وجہ سے 24 مارچ کو اجلاس بلانا ممکن نہیں تھا .

واضح رہے 19 مارچ 2022ء کو متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو، سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے تحریک عدم اعتماد کیلئے پیر تک قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا . صدر ن لیگ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس میں کل انتہائی افسوسناک واقعہ ہوا، بلوائیوں نے تشدد کیا، دیواریں پھلانگیں، سفاکانہ ہوا، اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ عمران نیازی کی ایماء پر ہوا ہے .
یہ حملہ سندھ پر نہیں پاکستان کی دھرتی پر ہوا ہے . یہ واقعہ معمولی واقعہ نہیں ہے، کہتے ہیں ارکان اسمبلی کے ووٹ کو نہیں مانتے، ان کو 10لاکھ مجمعے میں سے گزر کرجانا ہوگا . پاکستان کی جمہوریت جس کیلئے اپوزیشن نے بڑا دل کیا اس کے باوجود کے بدترین دھاندلی ہوئی . دھاندلی کی پیداوار حکومت اور وزیراعظم کو اس لیے برداشت کیا کہ جمہوریت کا پودا کہیں کھلنے سے پہلے مرجھا نہ جائے، وہ شخص جو کنٹینر پر ناخدا کی آواز میں بولتا تھا اس نے آج جمہوریت کی دھجیاں بکھیر دی ہیں .
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ وزیراعظم عمران خان اکثریت کھوچکا ہے، یہ پاکستان اور عوام کی جیت ہے . عمران خان اپنی شکست دیکھ رک غیرجمہوری رویہ اپنا رہا ہے، پہلے پارلیمان لاجز پر حملہ کیا، پھر سندھ ہاؤس پر حملہ کیا جو کہ وفاق پر حملہ ہے، دھمکی دی کہ وہ نہیں کھیل سکتا وہ کسی کو نہیں کھیلنے دے گا، وہ دھونس دھاندلی سے بچنا چاہتا ہے ، حکومت سازش کے تحت چاہتی ہے کہ آئینی بحران پیدا ہو اور تیسری قوت کو موقع مل جائے .
پاکستان کی جمہوری جماعتیں عمران خان کو خبردار کرتے ہیں کہ آئیں مقابلہ کریں، پوری زندگی کھلاڑی رہے ہو، بال ٹمپرنگ نہ کریں . اسپیکر کو کہتا ہوں کہ آپ کے آخری دن ہیں لیکن اسپیکر بنیں . پی ٹی آئی کی میٹنگز میں جانا اسپیکر کے عہدے کی توہین ہے . اسپیکر کو خبردار کرتا ہوں کہ اگر پیر کواجلاس میں عدم اعتماد کی تحریک نہ لائی گئی تو ایوان میں بیٹھے رہیں گے .
ہمیں پتا چلا کہ اسپیکر آئین، قانون اور پالیمانی رولز توڑنے کیلئے تیار ہے،وہ بہانہ بنائے گا کہ پیر کو اجلاس کا آخری دن ہے، لیکن رولز کے مطابق قومی اسمبلی کے پہلے روز ہی تحریک پیش کرنا ہوتی ہے، اگر اسپیکر نے پیر تک عدم اعتماد کی تحریک پیش نہیں کرتے تو ایوان سے نہیں اٹھیں گے . دوسری جانب مشیر قانون بابر اعوان کا کہنا ہے کہ اسپیکر نے25 مارچ کو اجلاس آئین کے بالکل عین مطابق بلایا ہے، اس کو اسپیکر کی آئین کی خلاف ورزی نہیں کہا جاسکتا، 63 اے ایک الگ آرٹیکل ہے جس منحرف رکن کی تین اور پانچ سال کی نااہلی کا لکھا ہے .

. .

متعلقہ خبریں