گرمی کی شدت سے بچانے والے صحت بخش مشروبات کیسے تیار کیے جائیں؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)موسم گرما کے آتے ہی پانی اور مشروبات کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔گرم موسم میں زیادہ پانی سمیت پھلوں اور سبزیوں سے بننے والے مختلف فرحت بخش مشروبات بھی تجویز کیے جاتے ہیں جن کے استعمال سے گرمی کی شدت کم محسوس ہوتی ہے اور انسان متعدد بیماریوں سے بھی بچ جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق گرمی کی شدت کے سبب پسینہ زیادہ آتا ہے جس کے نتیجے میں انسانی جسم سے نمکیات کا اخراج بڑھ جاتا ہے، ایسے میں مزاج میں چڑچڑا پن آنا، گھبراہٹ اور تھکاوٹ کا زیادہ محسوس ہونا، کمزوری ہو جانا، چکر آنا اور بد ہضمی کا ہو جانا عام سی بات ہے۔
ایسی شکایات سے نجات حاصل کرنے کے لیے خود کو ہائیڈریٹڈ رکھنا یعنی کہ پانی پیتے رہنا چاہیے۔گھر میں با آسانی بنائے جانے والے مشروبات مندرجہ ذیل ہیں۔
ناریل پانی


ناریل پانی کا شمار گرمی کی تاثیر کم کرنے والے انرجیٹک ڈرنک میں کیا جاتا ہے۔ ماہرین اسے طبی فوائد سے بھرپور ہونے کے باعث دنیا کے محفوظ ترین پانی کا درجہ دیتے ہیں۔
انسانی جسم میں گرمی سے ہوجانے والی پانی کی کمی کو پورا کرنے، کھیلوں کی سرگرمیوں اور ورزش کے بعد ناریل پانی کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ناریل پانی میں موجود قدرتی مٹھاس اور منرلز گرمی کی شدت کو کم کرنے کے ساتھ بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں، سخت گرم موسم میں اس کا استعمال امیون سسٹم ( قوت مدافعت کے نظام) کو بہتر بناتا ہے۔
لیموں پانی


لیموں پانی لوگوں کا پسندیدہ اور موسم گرما کا بے حد مقبول مشروب ہے، لیموں پانی اینٹی آکسیڈنٹس، فائبر اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور ہوتا ہے ۔
لیموں پانی خون کی صفائی، مضبوط مدافعتی نظام کی بہتری اور وزن میں کمی کے لیے مفید ہے۔لیموں پانی جسم کو ترو تازگی اور توانائی کا احساس دلاتا ہے اور جلد کو رونق بخشنے سے لے کر نزلہ زکام سے تحفظ اور گرمی میں موڈ کو خوشگوار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
لمیوں پانی بنانے کا طریقہ
لیموں ٹھنڈے اور گرم پانی میں استعمال کیا جا سکتاہے مگر نیم گرم پانی میں اس کے استعمال کے فوائد زیادہ ہیں ۔لیموں کے سلائس بنا کر ایک جگ میں صاف پانی میں ڈال کر رکھ لیں اور اسے پیتے رہیں یا اپنی بوتل میں اس کے سلائس کاٹ کر ڈالیں لیں ۔
لیموں کے چھلکوں کو پھینکنے کے بجائے اسے پانی میں ڈال کر پئیں۔لیموں اگر نچوڑ کر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو بھی چھلکوں کو پھینکنے کے بجائے اسے پانی میں ڈال لیں۔
کچی لسی

ماہرین موسم گرما میں کچی لسی کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں، کڑکتی گرمی میں کچی لسی پینے سے گرمی دور ہوتی ہے، یہ نمکیات کی کمی پوری کرنے والا مشروب ہے اور بی پی لو یا گرمی کے مارے آنے والی نیند کو بھی دور بھگاتا ہے۔
لسی بنانے کا طریقہ
بلینڈر میں پانی دودھ اور حسب ذائقہ نمک ڈال کر بلینڈر کرلیں اور ایک صاف بند منہ والی بوتل میں یہ بھر لیں۔گرمی کے مقسم میں سارا دن یہ پیتے رہیں۔ یہ بوتل فریج میں رکھیں۔ کچے دودھ میں پکے دودھ کی نسبت زیادہ وٹامنز ہوتے ہیں۔
کیری کا شربت


کیری سے بنایا جانے والا شربت بےحد کھٹا ہوتا ہے لیکن یہ لو لگنے نہیں دیتا، گھر سے باہر نکلنے والے افراد کے لیے گرمی میں بے حد ضروری مشروب سمجھاجاتا ہے جبکہ اسے بنانا نہایت آسان ہے ۔
کیری کا شربت کیسے بنائیں؟
کیری کو چھیل کر اس میں سے گٹلی نکال لیں، کیری کے گودے کو ابال کر اب اسے اچھی طرح میش کرلیں۔
اب پسی کالی مرچ، کالا نمک، بھنا ہوا پسا زیرہ، بھنی ہوئی پسی اجوائن اور نمک حسب ذائقہ ملا لیں، اب اس سفوف کو ایئر ٹائٹ جار میں محفوظ کر لیں۔گلاس میں پہلے برف ڈالیں اور اس کے بعد آدھا چمچ مسالحہ اور کیری کا پلپ اور ٹھنڈا پانی شامل کر کے اچھی طرح مکس کر لیں، حسب ضرورت چینی ملا کر نوش فرمائیں۔