ڈالر اور بجلی کی قیمت بڑھتے ہی مہنگائی کا نیا طو فان آگیا ، کم آمدنی والوں کیلئے زندگی اجیرن ، سیاست چھوڑو پہلے مہنگائی پر قابو پاؤ: عوام کا مطالبہ
لاہور (قدرت روزنامہ)صو با ئی دا رالحکو مت سمیت ملک بھر میں ڈالر اور بجلی کی قیمت بڑھتے ہی مہنگا ئی کا ایک نیا طو فا ن آگیا ہے اشیا ءخورو نو ش مصالحہ جا ت گھی ، آٹا ، کو کنگ آئل ، سبزیو ں ، دا لو ں اور برا ئلر گو شت کی قیمتوں میں ہوشربا اضا فہ ہو گیا ہے یہا ں تک کہ یو ٹیلٹی سٹورز پر ر مضا ن المبا رک میں دی جا نے والی سبسڈی بھی واپس لے لی گئی جس کے بعد یو ٹیلٹی سٹورز اور ما رکیٹ میں ریٹ ایک جیسے ہوگئے ہیں .
تفضیلا ت کے مطا بق مہنگا ئی کی نئی لہر نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں غریب آدمی کی ہا نڈی مزید مہنگی ہو گئی دال کی قیمت میں ایک دم اضا فہ کر دیا گیا ہے جبکہ سبزیو ں کی قیمتیں بھی مستحکم نہ ہو سکیں ہیں جس کی و جہ سے عوام کے لئے دال اور سبزی پکا نا بھی مشکل ہو گیا ہے جبکہ دوسری جانب یو ٹیلٹی سٹورز پر بھی مہنگا ئی کا ایک نیا طوفا ن آگیا ہے دالیں اور کو کنگ آئل سمیت متعدد اشیا ءکی قیمتوں میں بھی اضا فہ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے یو ٹیلٹی سٹورز پر بھی عوام کے لئے سستی خریدا دری ممکن نہ رہی .
بنیا دی اشیا ءضروریہ کی قیمتوں میں اضا فہ کیسا تھ ساتھ سبزیو ں کی قیمتیں بھی شہریو ں کی پہنچ سے دور ہو تی جا رہی ہیں .
ٹماٹر120 سے140 روپے، پیاز 130-200روپے کلو، لہسن 380 روپے جبکہ ادرک 300 سے 350 روپے کلو تک بکتے رہے . سبز مرچ 150 روپے، ہرے دھنیئے کی گٹھی 50 روپے اور لیمو ں 1300 روپے کلو تک پرچون بازار میں فروخت ہورہے ہیں جبکہ مرغی کے گوشت کی قیمت میں تیزی کا رجحان برقرا رہا ہے . 2روز کے دوران مرغی کا گوشت 99 روپے کلو مہنگا ہو چکا . اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ مٹن بیف، برا ئلر خریدنا تو دور کی با ت ہے اب تو دالیں اور سبزیا ں بھی تو غریب کی پہنچ سے دور ہو تی جا رہی مہنگائی کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ رہی ہے
جس سے عام صارف سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے . غریب شخص جو 15 سے 20 ہزار روپے ماہانہ کماتا ہے وہ اہنے بچوں کو کیا کھلائے . انہو ں نے کہا کہ عوام تو مہنگا ئی ہا تھو ں ما ری جا رہی ہے ہم لا گ اپنے بچو ں کو کھلا ئے تو کیا کھلا ئیں ہر چیز کی قیمتیں تو آسما ن سے با تیں کر نے لگی ہیں انہو ں نے کہا کہ خدا را حکو مت سب سے پہلے غریب کےمہنگا ئی کے مسئلے کو حل کر ے 2 وقت کی روٹی کھا نا آسان بنا ئے تا کہ عا م آدمی کی زند گی آسسا ن ہو سکے . . . . .
. .