اسلام آباد (قدرت روزنامہ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منحرف اراکین پنجاب اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے کے لیے تحریک انصاف کی استدعا مسترد کر دی ، چیف الیکشن کمشنر نے 13 مئی کو دلائل دینے کا حکم دے دیا . تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے تحریک انصاف کے منحرف اراکین پنجاب اسمبلی کے خلاف ریفرنس پر سماعت کی ، دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ پہلے پنجاب کے 25 منحرف ایم پی ایز کا فیصلہ کریں وہ صرف 26 منٹ کا کیس ہے .
اس دوران ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں قانونی وآئینی بحران چل رہا ہے ، الیکشن کمیشن ووٹ ڈالنے والے 25 اراکین صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ سنائے . جس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ریمارکس دیے کہ اونچا بول کر تاریخ نہیں لی جاسکتی ، اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے منحرف ارکان کی رکنیت معطل کرنے کی پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 13 مئی کو دلائل دینے کا حکم دے دیا . علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین قومی اسمبلی کے خلاف ریفرنس پر سماعت کے دوران نورعالم خان کے وکیل نے استدعا کی کہ پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ کیا جائے
کیوں کہ ریفرنس میں کہا گیا کہ منحرف ارکان نے اپوزیشن جماعتوں میں شمولیت اختیار کرلی لیکن کسی جماعت کا نام نہیں بتایا گیا ، اس لیے یہ ریفرنسز بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں . اس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ منحرف ارکان کو شوکاز دے کر جواب دہی کا موقع دیا گیا . اس دوران چیف الیکشن کمشنر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہمارے پاس وقت محدود ہے ، پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ دیں گے ، منحرف پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کیس کی آئندہ سماعت کل ہوگی .
. .