پی ٹی آئی کی حکومت مخالف تحریک کیخلاف جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ

اسلام اباد (قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شروع کی گئی حکومت مخالف تحریک کے خلاف جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔ ہم نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت دھرنوں اور خونی مارچ کی باتوں کی وجہ سے اہم شخصیات کو نظر بند کرنے پر غور کر رہی ہے جب کہ اہم اداروں کی جانب سے حکومت کو تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو نکلنے سے پہلے ہی روکنے کی تجویز دی گئی ہے کیوں کہ لانگ مارچ کو سڑکوں پر روکنا آسان نہیں ہو گا ۔
معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے حکومت نے ابتدائی منصوبہ بندی تیار کرلی ہے ، جس کے تحت پی ٹی آئی کا لانگ مارچ نکلنے نہیں دیا جائے گا کیوں کہ پی ٹی آئی کی طرف سے ملک جام کرنے کے لیے دھرنے دیے جانے کا امکان ہے جس کو روکنے کے لیے حکومت کو اپوزیشن کے اہم رہنماؤں کی نظر بندی کی تجویز بھی دی گئی ہے تاہم اس معاملے پر وفاقی کابینہ اور اتحادی قائدین کی مشاورت سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 25لاکھ لوگوں کے اسلام آباد پہنچنے کا دعویٰ کردیا، انہوں نے کہا کہ منتخب وزیراعظم کو سازش کے تحت ہٹایا گیا،پہلے سوچا تھا کہ 20 لاکھ لوگ آئیں گے لیکن اب لوگوں کا شعور دیکھا تو نمبر 25 لاکھ پر چلا گیا ہے ۔ انہوں نے جہلم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہلم پہلے بھی آیا لیکن پہلے کبھی اتنا بڑا جلسہ نہیں دیکھا، اللہ نے ہم پر خاص کرم کیاہے،قرآن میں اللہ کہتا ہے ایک پلان انسان اور دوسرا پلان اللہ بناتا ہے، باہر سے سازش ہوئی ، ڈونلڈ لو ہمارے سفیر کو حکم دیتا ہے کہ اگر عمران خان کو عدم اعتما دکے ذریعے نہ ہٹایا گیا تو پاکستان پر مشکل وقت آئے گا، اگر عمران خان کو ہٹا کر چیری بلاسم کو لے آئے تو سب معاف کردیا جائے گا، باہر سے سازش ہوئی اور یہاں کے میر جعفر اور میرصادق سازش کرتے ہیں، بڑے بڑے ڈاکوؤں کو ملک پر مسلط کردیا گیا ہے، لیکن اللہ نے ہماری قوم کی غیرت جگا دی ہے۔