ان کا بیٹا بچپن سے ہی ٹاپ پوزیشن حاصل کرتا آرہا تھا . راشد محمود بتاتے ہیں کہ جب وہ اپنے بیٹے کے سکول رزلٹ والے دن جاتے تھے تو پورا اسکول واقف ہوتا تھا تھا کہ فرسٹ پوزیشن تو ان کے بیٹے کے ہی آئی ہوگی وہ ایک قابل فخر بچہ تھا اس نے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور قطر ایئر ویز پر ایک بہت اچھی پوزیشن پر جاب کرنے لگا اظہر ایک بہت خوبصورت لڑکا تھا جسے ڈراموں اور ماڈلنگ کی دنیا سے بھی آفر ہوئی لیکن اس نے کبھی قبول نہیں کی . اظہر کا انتقال26 سال کی عمر میں دل بند ہونے کی وجہ سے ہوا راشد محمود ایک دن پہلے ہی اسے ایئرپورٹ سے سے لے کر آئے اور دونوں نے نے ایک دوسرے کے ساتھ تصاویر بنائیں . انتقال والی شام اظہر نے بابا سے کہا کہ آپ اپنی نوکری کرنا چھوڑ دیں . جس پرراشد محمود نے کہا میں تمہارے لئے ہی کرتا تھا اور اب بھی تمہارے لئے ہی سوچتا ہوں ہو ں ،اظہر نے کہا میں اب سب کچھسنبھال لوں گاابھی وہ یہ کہہ ہی رہاتھا کہ وہ راشد محمود کی گود میں گرگیا اور اسی وقت اس کا انتقال ہوگیا 2013 کی وہ رات راشد محمود کی زندگی کو کو ہمیشہ کے لئے ایک ایسے مقام پر روک گئی جس لمحے واپس نہیں آ پائے اپنے جوان بیٹے کی موت کا غم ان کی سانسوں میں بستا ہے . .
(قدرت روزنامہ)اداکار راشد محمود کواس وقت بڑاجھٹکالگاجب ان کےجوان بیٹے کی موت ہوگئی . وہ اپنے اکلوتے بیٹے کے آئیڈیل تھے .
متعلقہ خبریں