فریقین میں سے ایک شخص نے فائرنگ کر دی جس کی زد میں آ کر بھائی جاں بحق ہو گیا . . واضح رہے کہ گذشتہ روز سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کے بھائی پر فائرنگ کی گئی تھی . زمین کے تنازع پر پنچائت کا فیصلہ مشتاق دستی کے حق میں آیا، جس وجہ سے مخالفین نے مشتاق دستی پر فائر نگ کر دی تھی . واقع مظفرگڑھ میں پیش آیا . پولیس کے مطابق واقعہ تھرمل چوک کے قریب بہاری کالونی میں پیش آیا جہاں مقامی زمین کے تنازع پر پنچائت منعقد کی گئی تھی . پنچائت کا فیصلہ ہونے کے بعد مخالفین نے اچانک فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں مشتاق دستی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے . پولیس کا کہنا تھا کہ مشتاق دستی کو مخالف پارٹی کےحق میں فیصلہ دینے پر قتل کیا گیا، مشتاق دستی زمین کےتنازع کےفیصلےپرپنچایتی کے طور پر بیٹھے تھے . پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر پنجائیت کے دوران اور اس سے قبل بھی مخالفین آپس میں کسی وجہ سے ناراض تھے اور مخالفین کی جانب سے مشتاق دستی کو پہلے دھمکیاں بھی دی چکی تھیں، تاہم باوجود ان دھمکیوں کے انہوں نے اپنا معاملہ پنچائت میں اٹھایا اور پنچائیت کے فیصلے کو منظور کرنے کا بھی کہا تھا، لیکن مخالفین نے پنچائت کا فیصلہ آنے کے فوراً بعد ہی مشتاق دستی پر فائرنگ کر دی،جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے . جمشید دستی کے بھائی پر فائرنگ کرنے والا ملزم گرفتار کیا جا چکا ہے . گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی مشتاق دستی کے قتل کا نوٹس لیا تھا . . .
مظفر گڑھ(قدرت روزنامہ)سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کا اپنے بھائی کے قتل سے متعلق کہنا ہے کہ ہمسایوں کے تنازع پر صلح کے لیے بھائی کو مشتاق دستی کو بلایا گیا . مظفر گڑھ میں میڈیا سے گفتگومیں انہوں نے مزید کہا کہ موقع پر فریقین میں تکرار ہوئی تو بھائی درمیان میں کھڑا ہو گیا .
متعلقہ خبریں