اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیراعظم شہبازشریف کے قوم سے پہلے خطاب میں ان کی تقریر کے کئی حصے کاٹے گئے اور اتحادیوں کے ساتھ اجلاس اور قومی اسمبلی میں ان کا بیان کہ موجودہ اسمبلیاں اگست 2023تک اپنی آئینی مدت پوری کریں گی قوم سے ان کے خطاب میں سننے میں نہیں آئے معروف تجزیہ نگار صابر شاکر نے انکشاف کیا ہے کہ یہ حصے ان کے خطاب سے کاٹے گئے. اپنے وی لاگ میں انہوں نے دعوی کیا کہ مقتدر حلقے نگران وزیراعظم کے لیے مختلف لوگوں کے انٹرویو کررہے ہیں ان کے مطابق سابق وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ ‘سابق گورنر اسٹیٹ بنک رضاباقر ‘شوکت ترین سمیت کئی افراد کے انٹرویو ہوئے ہیں
انہوں نے کہا کہ راجہ ریاض بطور اپوزیشن لیڈر”ان ریلیونٹ“ہوچکے ہیں کیونکہ عمران خان نے کچھ دوستوں اور خیرخواہوں کے مشورے پر لچک کا مظاہر کیا گیا ہے جو گزشتہ روزان کی پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا جس میں انہوں نے مذکرات پر آمادگی کا اظہار کیا ہے لہذا نگران حکومت‘الیکشن کمیشن کے ممبران کا تعین سمیت اہم امور پر معاملات حکومت اور تحریک انصاف کی کمیٹیوں کے درمیان مذکرات کے ذریعے طے پائیں گے . انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے کہ نئے مینڈیٹ کے ساتھ آئی ایم ایف کے ساتھ مذکرات کو آگے بڑھایا جائے انہوں نے کہا کہ ان خبروں پر لندن میں بھی ہلچل ہوئی ہے اور شہبازشریف سے بازپرس کی گئی ہے اسی طرح مریم نوازنے بھی برہمی کا اظہار کیا ہے
جس کے بعد سیاسی جماعتوں نے معاملات کو اپنے ہاتھ میں رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مذکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے . انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق)دوبارہ متحدہورہی ہے مگر بجٹ کے بعد ان کے دونوں ووٹوں کی حمایت سے شہبازشریف محروم ہونے جارہے ہیں جبکہ شہبازشریف کی حکومت دو ووٹو ں پر کھڑی ہے اسی طرح ایم کیو ایم اور مینگل گروپ کی جانب سے ناراضگی کا اظہار سامنے آچکا ہے لہذا کسی ایک اتحادی کے جانے سے بھی قومی اسمبلی میں حکومت سادہ اکثریت سے بھی محروم ہوجائے گی.
انہوں نے بتایا مسلم لیگ نون نے پاکستان کی ایک بڑی کمپنی سے قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے فاروڈ بلاک کے بارے میں سروے کروایا ہے گیا ہے منحرف اراکین میں صرف ایک آدھ ہی ایسا ہے جو جیت سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ایون میں اکثریت کھونے کی صورت میں منحرف اراکین شہبازشریف کو ووٹ نہیں دے سکیں گے کیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ووٹ دینے کی صورت میں وہ نااہل ہوجائیں گے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ جون کا مہینہ انتہائی اہم ہوسکتا ہے .
. .