”مانتی ہوں غلطی ہوئی ، والدین سے درخواست ہے دل بڑا کر کے مجھے اور ظہیر کو قبول کر لیں “ دعا زہرا کا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل

کراچی (قدرت روزنامہ)کراچی سے لاہور آ کر اپنی پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کا شوہر ظہیر احمد کے ہمراہ پہلا نجی ویب چینل کو دیا گیا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیاہے جس میں انہوں نے اپنی تمام داستان سنا دی ہے جبکہ اپنے والدین سے دل بڑا کر کے ہمیں قبول کرنے کی درخواست بھی کی ہے ۔
یوٹیوب چینل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں دعا زہرا کا کہناتھا کہ سندھ ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر والدہ سے یہ نہیں کہا کہ میں ان کے ساتھ جانا چاہتی ہوں، والدہ نے جج کو جھوٹ بولا ہے۔والدین مجھے ملاقات کے دوران کہتے رہے کہ جج سے کہو کہ آپ ہمارے ساتھ جانا چاہتی ہو لیکن میں نے ان سے کہا کہ میں ایسا نہیں چاہتی۔دعا کا کہنا تھا کہ میں نے والدہ سے کہا کہ اگر آپ چاہتی ہیں تو صلح کر لیں تاہم والدہ کا کہنا تھا کہ ہم ایسا کچھ نہیں کریں گے، بس آپ جج سے وہ کہو جو ہم کہہ رہے ہیں جس پر میں نے انکار کر دیا لیکن والدین نے جج سے جھوٹ بولا کہ میں ان کے ساتھ جانا چاہتی ہوں۔
دعا زہرا نے مزید کہا کہ مجھے کسی نے نشہ نہیں دیا، نہ بلیک میل کیا اور نہ ہی زبردستی کوئی بیان دلوایا گیا، میں نے اپنی مرضی اور پسند سے شادی کا فیصلہ کیا۔عمر سے متعلق دعا کا کہنا تھا کہ والدین نے جو عمر پاسپورٹ میں لکھوائی وہ کم تھی، میری اصل عمر 17 سال ہے لیکن میرے والدین نے میری عمر دو تین سال بڑھواکر لکھوائی ہے، جو عمر میری میڈیکل ٹیسٹ میں آئی ہے وہ بالکل ٹھیک ہے۔ ہم نے شادی اسلام کے مطابق کی، مانتی ہوں مجھ سے غلطی ہوئی جس پر معافی مانگتی ہوں لیکن درخواست کرتی ہوں کہ والدین دل بڑا کر کے مجھے اور ظہیر کو قبول کر لیں۔