اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے سرکاری بنگلے کی تزئین وآرائش کی خبر کو من گھڑت قرار دے دیا . انہوں نے کہا کہ میں ایف سیون میں رہتا ہوں، منسٹرانکلیو والے گھر میں گیا ہی نہیں،کوئی سرکاری گاڑی یا پیٹرول استعمال کررہا ہوں اور نہ ہی سرکار سے کوئی تنخواہ لیتا ہوں .
انہوں نے ٹویٹر پر نجی ٹی وی اے آروائی نیوز کی خبر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ میں اسلام آباد ایف سیون کے گھر میں رہتا ہوں، مجھے منسٹرانکلیو میں گھر الاٹ ہوا ہے، لیکن میں نے ایک بار بھی اس گھر میں جا کر نہیں دیکھا اور نہ ہی میراوہاں کوئی شفٹ ہونے کا کوئی ارادہ ہے .
انہوں نے کہا کہ اس گھر کی تزئین وآرائش پر ایک سکہ پیسا بھی خرچ نہیں کیا گیا . مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ میرے پاس کوئی سرکاری گاڑی نہیں ہے، میں حکومت سے کوئی پیٹرول لیتا ہوں اور نہ ہی کوئی تنخواہ وصول کرتا ہوں .
دوسری جانب اے آروائی نیوز پر سینئر صحافی خاور گھمن نے اپنے خبر میں الزام عائد کیا کہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل منسٹر انکلیو میں منتقل ہوگئے ہیں، مفتاح اسماعیل کی منتقلی سے قبل بنگلے کی تزئین وآرائش کردی گئی ہے، تزئین وآرائش پر سرکاری خزانے48 لاکھ کے اخراجات آئے .
یاد رہے اس سے قبل دس جون کو وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ کفایت شعاری ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومتی اخراجات میں کمی اس بجٹ کا حصہ ہے . کفایت شعاری کے لئے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کفایت شعاری ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومتی اخراجات میں کمی اس بجٹ کا حصہ ہے، ہم اس سلسلہ میں ٹھوس اقدامات اٹھا رہے ہیں .
انہوں نے کہا کہ صرف زبانی جمع خرچ نہیں کر رہے،گاڑیوں کی خرید پر مکمل پابندی ہوگی، ترقیاتی پراجیکٹ کے علاوہ فرنیچر وغیرہ کی خرید پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے . انہوں نے کہا کہ کابینہ اور سرکاری اہلکاروں کی پٹرول کی حد کو 40 فیصد کم کیا جائے گا، حکومت کے خرچ پر لازمی بیرونی دوروں کے علاوہ تمام دوروں پر پابندی ہوگی .