اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے دعویٰ کیا ہے حکومت پٹرول کی قیمت میں مزید 65 روپے کا اضافہ کرے گی . انہوں نے کہا کہ یہ 35 روپے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ، 17 فیصد سیلز ٹیکس لیں گے .
شوکت ترین نے کہا کہ یہ حکومت کتنی تجربہ کار ہے سب نے دیکھ لیا ہے . عالمی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور یہ عوام پر ڈال دیں تو ان کی حکومت کا کیا فائدہ .
گذشتہ سال جولائی میں سیلز ٹیکس کو کم کیا تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے . چائے کی پیالیوں سے کچھ نہیں ہو گا . حکومت کو اقدامات کرنا ہوں گے . سوپر سائیکل کی وجہ سے مہنگائی ہے، جی ڈی پی گروتھ نیچے آئے گی . شوکت ترین نے کہا کہ اپنا پیٹ کاٹ کرکے 100 سے 150 ارب روپے نکالے . ہم نے 1400 ارب روپے ریونیو میں گروتھ دکھائی تھی .
ہم تونالائق تھے،پی ڈی ایم حکومت نےکیاکیا،ہم پیٹرول 149 روپےفی لٹرپرچھوڑکرگئےتھے،ہمارےدورحکومت میں گروتھ سب سےزیادہ ہوئی تھی .
انہوں نے کہا ہےکہ ہمارےدورمیں 50 لاکھ نئی نوکریاں پیداہوئیں، ایکسپورٹس میں ریکارڈاضافہ ہوا . ان کا کہنا ہے کہ پچھلے مسلسل 2 سال 5 فیصد سےزائد گروتھ ہوئی جبکہ کوروناکےباوجود 31 ارب کی برآمدات،اتنی ہی ترسیلات زررہیں . شوکت ترین نے کہا کہ ہ تحریک انصاف کی حکومت نے تاریخ کا سب سے زیادہ ریونیواکٹھا کیا تھا . میڈیا رپوٹس کے مطابق رہنما پی ٹی آئی شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہمارے دورمیں ریکارڈ ترسیلات زر اور برآمدات ہوئیں،ہم نےانڈسٹری کوجومراعات دیں انہوں نےواپس لےلیں ہیں .
انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے بینکنگ سیکٹرکا ٹیکس بڑھا دیا ہے . ان کا کہنا ہے کہ ہم نے سب سے زیادہ 5.5 ملین افراد کو روزگار دیا تھا . بسابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ جٹ میں کیپسٹی ادائیگی کیلئے 550 ارب روپے رکھےگئے ہیں . ان کا کہنا ہے کہ اگلے سال کیپسٹی ادائیگی 1450 ارب روپے ہوگی .