سست اسمارٹ فون کو تیز کرنے کا آسان ترین طریقہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اپنا اسمارٹ فون خود آف کرنے کا خیال ہی بیشتر افراد کو ذہنی تشویش اور بے چینی کا شکار بنا دیتا ہے۔تحقیقی رپورٹس کے مطابق 50 فیصد سے زیادہ اسمارٹ فون صارفین کبھی اپنی ڈیوائسز کو سوئچ آف نہیں کرتے۔
اگر آپ کو بھی فون بند کرنے کا خیال انزائٹی کا شکار بناتا ہے تو جان لیں ڈیوائس کو سوئچ آف کرنا فون کی زندگی اور کارکردگی دونوں کے لیے بہترین طریقہ کار ہے۔
ماہرین کی جانب سے فون کو مسلسل آن رکھنے کا مشورہ نہیں دیا جاتا بلکہ ہفتے میں کم از کم ایک بار اسے سوئچ آف کرنے کا کہا جاتا ہے۔
ایک بار فون بند ہوجائے تو چند منٹ تک انتظار کریں اور پھر اسے دوبارہ سوئچ آن کریں۔ایسا کرنے سے فون cache کی صفائی کے ساتھ ساتھ ایسی ہر ایپ بند ہوجاتی ہے جو ڈیوائس کو سست بنانے کا باعث بنتی ہے۔
فون کو ہر ہفتے ایک بار بند کرنے سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟
فون کو ہفتے میں کم از کم ایک بار کچھ منٹ کے بند کرنے سے میموری لیکس نامی ایرر (error) کی روک تھام ہوتی ہے۔
یہ ایک ایسا عام ایرر ہے جس کا سامنا بیشتر اسمارٹ فون صارفین کو ہوتا ہے۔جب ایک ایپ کو کام کرنے کے لیے ریم میموری کی ایک مخصوص سطح کی ضرورت ہو مگر ضرورت ختم ہونے پر وہ ایپ میموری کو ریلیز نہ کرے تو اسے میموری لیک ایرر کہا جاتا ہے۔
اس کے نتیجے میں فون معمول کے مقابلے میں زیادہ سست محسوس ہونے لگتا ہے۔اگر آپ کے فون کی کارکردگی اچانک بہت زیادہ سست ہوجائے تو اس مسئلے کے پیچھے زیادہ تر میموری لیک کا ہاتھ ہوتا ہے۔
کوئی ایپ اوپن نہ ہونے پر بھی فون میموری استعمال ہونا اور فون کا بار بار ری اسٹارٹ ہونا بھی میموری لیک کی دیگر علامات ہیں۔فون کو ہفتے میں ایک بار آف کرنے کا ایک اور فائدہ بیٹری لائف بڑھانا بھی ہے۔
عام طور پر ایک اسمارٹ فون بیٹری کو 300 سے 500 بار چارج کیا جاسکتا ہے، یعنی اتنی بار کسی بیٹری کو 100 فیصد چارج کیا جائے اور وہ پھر 0 فیصد تک پہنچ جائے(یہ اوسط اعدادوشمار ہیں کچھ فونز کا چارج سائیکل اس سے زیادہ یا کم بھی ہوسکتا ہے)۔
اس چارج سائیکل کے بعد آپ کی ڈیوائس کی مجموعی پرفارمنس پہلے جیسی نہیں رہتی اور چارجنگ گنجائش بھی گھٹ جاتی ہے۔فون کو ٹرن آف کرنے سے بیٹری لائف کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے جس سے فون کی زندگی بھی بڑھتی ہے۔
صحت کے لیے بھی مفید
بیشتر افراد کے لیے اسمارٹ فونز کے بغیر زندگی کا تصور ممکن نہیں، یعنی وہ صبح اٹھ کر سب سے پہلے ڈیوائس کو چیک کرتے ہیں اور دن میں سیکڑوں بار اسکرین پر نظر ڈالتے ہیں۔
فون پر اتنا زیادہ وقت گزارنا ذہنی یا جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتا۔تحقیقی رپورٹس کے مطابق اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال شخصیت کے مختلف پہلوؤں جیسے خود اعتمادی، تخلیقی صلاحیت، توجہ مرکوز کرنے اور یادداشت پر منفی اثرات کرسکتا ہے۔
اسی طرح جسم میں تناؤ کا باعث بننے والے ہارمونز کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جو مختلف طبی مسائل کا باعث بنتا ہے اور ڈیوائسز کے زیادہ استعمال اور نیند متاثر ہونے کے درمیان بھی تعلق دریافت ہوا ہے۔تو ہفتے میں کچھ وقت کے لیے فون کو بند کرنا آپ کی مجموعی صحت اور فون کی زندگی دونوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔