عامر لیاقت کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کا حکم معطل

کراچی (قدرت روزنامہ) سندھ ہائیکورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے متعلق حکم معطل کردیا . تفصیلات کے مطابق عامر لیاقت کی فیملی کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی گئی تھی ، درخواست عامر لیاقت کے صاحبزادے اور بیٹی کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی گئی جس پر ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم معطل کردیا .


بتاتے چلیں کہ معروف ٹی وی میزبان اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کا فیصلہ آج سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ، عامر لیاقت کے صاحبزادے اور بیٹی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم روکنے کی استدعا کی گئی .

خیال رہے کہ عدالتی حکم پر ممتاز ٹی وی اینکر اور سیاستدان عامر لیاقت حسین کی میت کا پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے ان کی قبر کشائی 23 جون کو صبح ساڑھے 9 بجے ہوگی ، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا جب کہ عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کیلئے 6 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے ، میڈیکل بورڈ کی سربراہی پولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کریں گی ، 6 رکنی میڈکل بورڈ میں ایڈیشنل پولیس سرجن شاہد نظام ، ایچ او ڈی فارنزک میڈیسن جناح پرویز مخدوم ، ایم ایل او ڈاکٹر اریب بقائی ، فارنزک ایکسپرٹ ڈاکٹر ہری رام اور ڈاکٹر گلزار علی شامل ہیں .

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کی مقامی عدالت نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی قبر کشائی کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا ، قبرکشائی ، طبی معائنے اور پوسٹ مارٹم سے متعلق متفرق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی نے سیکرٹری محکمہ صحت سندھ کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم جاری کیا اور کہا گیا کہ محکمہ صحت سندھ میڈیکل بورڈ تشکیل دے اور قبر کشائی کی تاریخ متعین کرے .
تحریک انصاف کے رہنماء فواد چوہدری نے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کے عدالتی حکم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ، انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت کا انتقال ہوگیا ہے ان کے بچے بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ پوسٹ مارٹم نہیں ہونا چاہیے لیکن عدالتوں کا ایک رواج بن گیا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے ہر جگہ عدالت نے کوئی نہ کوئی پنگا لینا ہے ، جہاں کوئی تک نہیں بھی بنتی تو اس میں بھی کوئی مجسٹریٹ ایسے ہی گھس جاتا ہے .

. .

متعلقہ خبریں