لاہور(قدرت روزنامہ)موٹر سائیکل ساز معروف کمپنی ہونڈا نے اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر سے 15 ہزار روپے تک کا بھاری اضافہ کر دیاہے جس کی وجہ حکومت کی جانب سے حالیہ عائد کیئے جانے والے دس فیصد سپر ٹیکس کو قرار دیا جارہاہے ، نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا .
تفصیلات کے مطابق ہونڈا کمپنی کی جانب سے یہ دو ماہ کے دوران تیسرا اضافہ ہے جبکہ اس سے قبل مئی کے مہینے میں دو مرتبہ قیمت بڑھائی گئی تھی اور اگر رواں سال 2022 کی بات کی جائے تو قیمت پانچ مرتبہ بڑھائی جاچکی ہے تاہم کمپنی کی جانب سے فی الحال باضابطہ کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی ہے .
پٹرول کی قیمتیں ویسے ہی آسمان کو چھو رہی ہیں جس کے باعث شہری ہونڈا 70 کو ترجیح دیتے ہیں جو کہ قدر بہتر فیول ایوریج فراہم کرتی ہے لیکن اب یکم جولائی سے اس کی قیمت میں پانچ ہزار روپے کا اضافہ کیا گیاہے جس سے اس کی قیمت ایک لاکھ چھ ہزار 500 سے بڑھ کر ایک لاکھ 11 ہزار 500 روپے ہو جائے گی .
سی ڈی 70 ڈریم کی قیمت میں چھ ہزار روپے کا اضافہ کیا گیاہے جس کے بعد قیمت ایک لاکھ 13 ہزار 500 سے بڑھا کر ایک لاکھ 19 ہزار 500 روپے کر دی گئی ہے . ہونڈا پرائیڈر کی قیمت چھ ہزار اضافے کے بعد ایک لاکھ 50 ہزار 900 روپے ہو گئی ہے . ہر دلعزیز اور مشہور زمانہ موٹر سائیکل ہونڈا سی جی 125 کی قیمت میں بھی 6 ہزار روپے کا بھاری اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد بائیک کی قیمت یکم جولائی سے ایک لاکھ 68 ہزار 500 سے بڑھ کر ایک لاکھ 74 ہزار 500 روپے ہو جائے گی .
ہونڈا سی جی 125 ایس ای کی قیمت 7 ہزار روپے اضافے کے بعد 2 لاکھ 5 ہزار 500 روپے ،سی بی 125 ایف کی قیمت 10 ہزار اضافے کے بعد دو لاکھ 63 ہزار 900 روپے ، سی بی 125 ایف کی قیمت 15 ہزار اضافے کے بعد تین لاکھ 23 ہزار 900 روپے ، سی بی 150 ایف ایس ای کی قیمت 15 ہزار اضافے کے بعد تین لاکھ 27 ہزار 900 روپے ہو گئی ہے .