جسٹس فائز عیسیٰ کیس: اختیارات کا غلط استعمال کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے پر اثاثہ ریکوری یونٹ (اے آر یو) اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سربراہان اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ نے اے آر یو اور ایف بی آر کے سربراہان اور حکام پر ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے ایک وزارتی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی کے ارکان میں وزیر قانون باڈی کے کنوینر ہوں گے، دیگر ارکان میں وزیر خزانہ، سماجی تحفظ کے وزیر، وزیر مواصلات، وزیر آئی ٹی، وزیر تعلیم، وزیر دفاعی پیداوار، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی، نارکوٹکس کنٹرول کے وزیر اور وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان شامل ہیں۔
قانون و انصاف ڈویژن نے کابینہ کو حالیہ اجلاس میں بریفنگ دی تھی کہ صدر عارف علوی نے 20 مئی 2019 کو آئین کے آرٹیکل 209-5 کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل کے لیے جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کی منظوری اور دستخط کیے تھے۔کابینہ کے ارکان نے اے آر یو کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔اراکین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس وقت کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کے ساتھ ساتھ اے آر یو اور ایف بی آر کے حکام کا بھی احتساب کیا جائے۔