بدین (قدرت روزنامہ)سندھ میں سانگھڑ،نواب شاہ،جھڈو اور دیگر شہروں کو ڈبونے والا سیلابی ریلا ضلع بدین میں داخل ہوگیا، ریلے نے پران ندی میں کئی مقامات پر شگاف ڈال دیے . پران ندی میں شکاف پڑنے کے بعد لوگوں نے اپنا قیمتی سامان اٹھا کر محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی شروع کر دی ہے .
دوسری جانب منچھر جھیل پر پانی کا دباؤ برقرار ہے، دانستر نہر کے دروازوں سے پانی اوور فلو ہوکر نہر میں داخل ہونے لگا ہے . انتظامیہ کی جانب سے قریبی آبادیوں کو انخلاء کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ گھوٹکی میں بے گھر افراد کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کے منتظر ہیں .
این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بهر میں حاليہ بارشوں اور سيلاب سے مزيد 57 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، اب تک ہلاکتوں کی کل تعداد 1265 ہوگئى ہے . اس کے علاوہ 3 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار سے زائدافراد اور 80 اضلاع اب بھی سیلاب سے متاثر ہيں . دادو میں سیلاب سے بے گھر متاثرین اب تک خیموں سے محروم ہیں،چادر اور چار دیواری کا تقدس بھی سیلاب کی نذر ہوگیا ہے . سڑکوں پر موجود ہزاروں متاثرین خیموں کے منتظر ہیں، رلی، لکڑی اور پلاسٹک کا سہارا لے کر خود کو دھوپ سے بچانے پر مجبور ہیں .
دادو کی تحصیل خیرپور ناتھن شاہ کے مختلف دیہات زیر آب ہیں، سیم نالوں کے اوور فلو ہونے سے پانی وارہ شہر میں داخل ہوگیا، سیم نالوں میں مختلف مقامات پر 100فٹ سے زائد کے شگاف پڑگئے . ضلعی انتظامیہ نے وارہ کو خالی کرنے کے احکامات جاری کردیے، گاجی کھاوڑ میں رنگ بند ٹوٹنے سے علاقہ ڈوب گیا، سیلاب متاثرین کا پانی نہ نکالنے پر یو سی چیئرمینز کے خلاف احتجاج کیا ہے .