عدالت کا فیول ایڈجسٹمنٹ کے خلاف دئیے گئے حکم میں توسیع کرتے ہوئے نیپرا کو ایک ہفتہ میں جواب جمع کرانے کا حکم
لاہور (قدرت روزنامہ) لاہور ہائیکورٹ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کیس میں جاری حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے نیپرا کو ایک ہفتے کے اندر جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا . لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے کیس کی سماعت کی .
جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے چیئرمین اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے مفاد عامہ کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی منظوری سے بجلی مزید مہنگی ہوگئی ،بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ قانونی تقاضوں کے مطابق نہیں، نیپرا اور تقسیم کار کمپنی نے واضح نہیں کیا کہ جو صارفین بجلی کا بل جمع کروا چکے ہیں انکو کیسے رقم واپس ہو گی،بجلی کے بلوں میں پیسے کی واپسی کا طریقہ کار واضح کیا جائے،53 سے 60 روپے فی یونٹ فیول پرائس کی مد میں صارفین سے چارج کیا جا رہا ہے،عدالت بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کا اقدام کالعدم قرار دے،کیس کے حتمی فیصلے تک فیول ایڈجسٹمنٹ کی رقم بجلی کے بلوں سے منہا کرنے کا حکم دیا جائے،عدالت نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے خلاف دئیے گئے حکم میں توسیع کرتے ہوئے نیپرا کو ایک ہفتہ میں جواب جمع کروانے کا حکم دیا ہے .