جیل میں اسلام قبول کیا ۔۔ مائیک ٹائسن نے اسلام کیوں قبول کیا اور ان کا مسلم نام کیا ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مائیک ٹائسن کا نام دنیا بھر میں مقبول ہے جنہیں لیجنڈ باکسر محمد علی کے بعد سب سے زیادہ پذیرائی نصیب ہوئی۔ مائیک ٹائسن نے باکسنگ رنگ میں کئی سال بطور چیمپین راج کیا اور یہ وہ کھلاڑی تھے جن کی دلیری اور ہمت دیکھ کر ان کے حریف باکسرز خوفزدہ ہوجاتے تھے۔
مائیک ٹائسن اپنے کُشتی کے کیرئیر مکمل ہونے کے بعد دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے تھے اور مختلف غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے جیل کے دنوں میں اسلام قبول کیا۔
مائیک ٹائسن کی عمرہ کرتے ہوئے جب پہلی تصویر منظر عام پر آئی تھی تو ان کے غیر مسلم مداحوں کی طرف سے افسوس کا اظہار کیا گیا تھا جب کہ ان کے مسلمان مداح ان کے اس عمل سے بے حد خوش ہوئے تھے۔
مائیک ٹائسن نے مبینہ طور پر جیل میں وقت گزارتے ہوئے اسلام قبول کیا۔ باکسنگ گریٹ نے عصمت دری کے جرم میں سزا پانے کے بعد بہت زیادہ نفرت پائی تھی۔ مائیک ٹائسن غصے سے بھرپور شخصیت کے لیے مشہور تھے مگر بعد میں انہوں نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔
جیل سے رہائی کے بعد ایک انٹرویو میں مائیک ٹائسن نے بتایا تھا کہ وہ اسلام پر کتابیں پڑھ کر بہت متاثر ہوئے ہیں اور انہوں نے اسلام کو امن کے مذہب کے طور پر دیکھا اور پھر مسلمان ہونے کا فیصلہ کیا۔
مائیک ٹائسن نے اسلام قبول کرنے کے بعد ایک مختلف نام اپنایا۔ رپورٹس کے مطابق مائیک ٹائسن نے مسلمان ہونے کے بعد اپنا نام بدل کر ملک عبدالعزیز رکھ لیا۔ تاہم، وہ اپنے باکسنگ کیرئیر کے دوران “مائیک ٹائسن” کے نام کے ساتھ ہی جڑے رہے جو ان کی پہچان بنااور مذہب تبدیل کرنے کے بعد ان کے کسی بھی پروفیشنل باکسنگ مقابلے میں ان کا مسلم نام کبھی استعمال نہیں ہوا۔
ایک حالیہ انٹرویو میں مائیک ٹائسن نے اللہ رب العزت سے متعلق ایک خوبصورت بات کہی کہ اللہ کو میری ضرورت نہیں مگر مجھے اللہ کی ضرورت ہے۔ مائیک ٹائسن کے ان جملوں کی بھرپور تعریفیں کی جا رہی ہیں۔ یہ دل چھولینے والی بات کہنے کے بعد انہوں نے مداحوں کے دلوں میں مزید جگہ بنا لی ہے۔