مقدمے کے کہا گیا ہے کہ دو لڑکیاں اور ایک چھوٹی بچی رکشے کے پیچھے بیٹھی تھیں کہ سرکلر روڈ گریٹر اقبال پارک کے نزدیک سے گزرتے ہوئے اوباش لڑکوں نے لڑکیوں کا پیچھا شروع کرتا ہے اور 10 سے 12 اوباش لڑکے خواتین پر آوازیں کستے رہے . مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اوباش نوجوان غیر اخلاقی اشارے کرتے ہے جبکہ ان میں سے سفید رنگ کی شرٹ میں ملبوس ایک لڑکا رکشے پر سوار ہوا اور خاتون کے ساتھ دست درازی ، نازیبا حرکت کی اور فرار ہو گیا،پولیس کی جانب سے مقدمہ ناقابل ضمانت دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے .
دوسری جانب پولیس نے ملز موں کی شناخت کیلئے ویڈیو کا فرانزک کروانے کا فیصلہ کیا ہے، پولیس ذرائع کے مطابق ویڈیو فرانزک میں ملزموں کے چہروں کی شناخت کی جائے گی جبکہ ویڈیو میں نظر آنے والے موٹر سائیکلز کا نمبر ٹریس کرنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے . واضح رہے کہ متاثرہ خاتون کی جانب سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی تاہم آئی جی پنجاب نے چنگ چی میں جاتی خاتون سے اوباش نوجوان کی نازیبا حرکات کا نوٹس لے رکھاہے اور انہوں نے سی سی پی او لاہور کو واقعہ کی رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی . . .Where are ALL those men and women who were spitting hate in a Space last night??? Are these women TiKTokers too?? What did they do to invite such behavior?? Are women safe? Is anyone listening? 😡😡pic.twitter.com/y3zqmHzGLv
— Asma Ali Zain (@asmaalizain) August 20, 2021