بغاوت پر اکسانے کا کیس، شہباز گِل پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گِل کے خلاف ادارے میں بغاوت پر اکسانے کے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 3 دسمبر تک مؤخر کردی گئی۔پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کے خلاف ادارے میں بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔پبلک پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی اور شہباز گِل کے وکیل برہان معظم عدالت میں پیش ہوئے۔
شہباز گِل کی جانب سے دو درخواستیں دائر کر دی گئیں۔پبلک پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی درخواستوں پر آج ہی دلائل دینے کے لیے تیار ہوں۔
شہباز گِل کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شفاف ٹرائل کے لیے ضروری ہے کہ ہمیں پتہ چلے کہ ملزمان کون ہیں، پتہ چلا ہے کہ 7، 8 ملزمان اور بھی ہیں، وہ کون ہیں، ہمیں کچھ معلوم نہیں، مجھے وہ لسٹ چاہیے، معلوم ہو کہ کیس میں ملزمان کون کون ہیں۔
پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ دو ملزمان اس عدالت کے سامنے پیش ہو رہے ہیں، یہی ملزمان ہیں۔جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوٹر تو کہہ رہے ہیں کہ 2 کے علاوہ دیگر ملزمان نہیں ہیں۔وکیل برہان معظم نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سے چلے تھے بڑے امیج کے ساتھ۔
جج نے وکیل برہان معظم سے استفسار کیا کہ تو کیا بنا امیج؟وکیل برہان معظم نے کہا کہ یہاں کی عدالتیں دیکھ کر حیران ہوا ہوں۔شہباز گِل کے وکیل برہان معظم نے کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی۔پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ عدالت کوئی قریب کی تاریخ رکھ لے۔
جج نے استفسار کیا کہ آئندہ سماعت کی 26 نومبر کی تاریخ رکھ لیں؟جج نے شہباز گِل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس دن آپ نے ویسے بھی اسلام آباد آنا ہے۔شہباز گِل نے کہا کہ اس دن راستے بند ہوں گے۔عدالت نے شہباز گِل کے خلاف ادارے میں بغاوت پر اکسانے کے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 3 دسمبر تک مؤخر کردی۔