حکومتی سرپرستی میں چلنے والے امور پر چیک اینڈ بیلنس ضروری ہے، نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا ہے کہ گڈ گورننس کے قیام کے لیے رائج الوقت قوانین اور پالیسیز پر عمل درآمد اور حکومت کی زیر سرپرستی چلنے والے جملہ امور میں چیک اینڈ بیلنس ضروری ہے سی ایم آئی ٹی زیر التوا تمام کیسز کو میرٹ پر نمٹاتے ہوئے بھرپور فعالیت کا مظاہرہ کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں چیئرمین وزیر اعلی معائنہ ٹیم عبدالرحمن بزدار سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر چیئرمین سی ایم آئی ٹی نے نگران وزیر اعلی بلوچستان کو سی ایم آئی ٹی کی کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا ، میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ وسائل اور اختیارات کا درست استعمال ہی ایک بہتر اور منظم طرز حکومت کا طرہ امتیاز ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ حکومتی اقدامات اور امور کا مستقل جائزہ ان قانونی خطوط پر لیا جائے جو اس ضمن میں وضح کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے ثمرات تب ہی عوام تک پہنچ سکتے ہیں جب دستیاب وسائل کے درست استعمال کو یقینی بنایا جائے نگران وزیر اعلی بلوچستان نے ہدایت کی کہ سی ایم آئی ٹی بھرپور فعالیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام زیر التوا امور کو بروقت نمٹانے کیلئے حکمت عملی مرتب کرکے اس پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنائے دریں اثنا وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی سے پیر کو یہاں سردار کمال خان بنگلزئی کی قیادت میں قبائلی عمائدین کے وفد نے بھی ملاقات کی ، وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی سے صوبائی مشیر عمیر خان محمد حسنی ، چیئرمین بلوچستان ریونیو اتھارٹی نور الحق بلوچ ، سئنیر ممبر بورڈ آف ریونیو عبدالصبور کاکڑ، سابق نگران صوبائی وزیر یحیی خان ناصر، قبائلی رہنماں انور خان ناصر، عبداللہ جان ناصر، سابق صوبائی وزیر میر حبیب الرحمن محمد حسنی نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا .

.

.

متعلقہ خبریں