بلوچستان

دشمن کی نظریں بلوچ ساحل پر لگی ہیں، اقتدار ملا تو غیر قانونی ٹرالنگ کا خاتمہ کریں گے، ڈاکٹر مالک


پسنی(قدرت روزنامہ)سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ برسراقتدار آکر گوادر پورٹ کے حوالے سے مثبت فیصلے کرینگے، انہوں نے کہا کہ ساحل کے لوگوں نے اگر نیشنل پارٹی کو سپورٹ کیا تو اُنکے لیے بہتر فیصلہ سازی کرینگے،انہوں نے کہا پسنی فش ہاربر اتھارٹی میں جتنی کرپشن اور بے قاعدگیاں ہوئی ہیں وہ کسی بھی محکمہ میں نہیں ہوئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ پسنی کے موقع پر پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین کے احتجاجی کیمپ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پوری دنیا میں فش ہاربر آمدنی کا ذریعہ ہوتے ہیں لیکن یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے فش ہاربر نقصان میں جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہاں پر بیوروکریسی کا جو نظام ہے وہ اس میں کرپشن،نیپوٹزم اور غیرسنجیدگی بہت زیادہ ہے اور جتنا کرپشن پسنی فش ہاربر میں ہوئی ہے شاید کسی دوسرے ادارے میں ہو، انہوں نے کہا کہ حکومت جاپان نے پسنی فش ہاربر کی بحالی کے لیے 80 کروڑ روپے کی گرانٹ دیی لیکن یہ گرانٹ دس سال تک پڑی رہی اور یہ لوگ اُس کے سود کے پیسے لیتے رہے ہیں جب ہماری حکومت آئی تو ہم نے پسنی فش ہاربر کی ڈریجنگ کرکے اُسے بحال کرایا اور جب ہماری حکومت چلی گئی تو جیٹی کی ڈریجنگ کا کام التوا کا شکار ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر اور پسنی ایسے ساحلی علاقے ہیں جہاں پر باہر کے لوگ فائدہ اُٹھارہے ہیں اور اِنکے خود کے ملازمین تنخواہ سے محروم ہیں، انہوں نے کہا کہ پسنی فش ہاربر اتھارٹی کو جرمنی نے اسطرح سے ڈیزائن کیا ہے اس سے پورے پسنی کو فائدہ مل سکتا تھا اور یہ پورے پسنی کے عوام کے روزگار کا بوجھ اُٹھا سکتا تھا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ آج اسکے ملازمین تنخواہ سے یکسر محروم ہیں۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بتایا کہ جب تک پسنی فش ہاربر کی پروٹیکشن وال صحیح نہیں ہوگی یہ ہاربر ماہی گیروں کو کوئی بھی فائدہ نہیں پہنچا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں کچھ سنجیدگی دکھائے ایک ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی تنخواہ چار ماہ سے بند ہے اور صوبائی گورنمنٹ ٹس سے مس نہیں ہورہی۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا کہ دشمن کی نظریں بلوچ کے ساحل پر ہیں اب بلوچ قوم کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ساحل کے لوگوں نے اگر الیکشن میں انکی پارٹی کو سپورٹ کیا اور ایوان تک پہنچایا تو وہ گوادر پورٹ اور ساحل کے لوگوں کے لیے مثبت فیصلہ سازی کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ساحلی علاقے ہماری ترجیحات میں شامل ہونگے کیونکہ بلوچ کو اگر آج اہمیت ہے تو اسی ساحل کی وجہ سے ہے انہوں نے کہا آج سونمیانی سے لیکر جیونی کے سمندر تک غیرقانونی ٹرالنگ کا راج ہے اور رات ہوتے ہی یہ لشکر ساحل سمندر کا رخ کرتا ہے ہم اقتدار میں آکر اب ٹرالنگ کو چلنے نہیں دینگے۔ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے نگراں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین کی تنخواہیں فوری طور پر ادا کرنے کے لیے اقدام اُٹھائے۔

متعلقہ خبریں