سینیٹ انتخاب: اسلام آباد کی دونوں نشستوں پر اسحاق ڈار اور رانا محمود الحسن کامیاب
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سینیٹ کی 19 نشستوں پر انتخاب کےلیے پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے نعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلام آباد کی دونوں نشستوں پر حکومتی اتحاد کے امیدوار کامیاب ہوگئے۔
اسلام آباد سے حکومتی اتحاد کے امیدوار اسحاق ڈار ٹیکنوکریٹ نشست پر کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے 222 ووٹ لیے جبکہ انکے مقابلے میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار راجہ انصر محمود کو 81 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی سے جنرل نشست پر رانا محمود الحسن سینیٹ کے رکن منتخب ہوگئے۔
آج ہونے والے سینیٹ انتخاب میں 59 امیدوار مدِ مقابل تھے۔ انتخابی عمل شروع ہونے سے قبل غیر متعلقہ افراد کو قومی اسمبلی میں قائم پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیا گیا تھا۔
بلاول بھٹو نے ووٹ کاسٹ کر دیا
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ووٹ کاسٹ کیا۔
شہباز شریف اور نواز شریف نے ووٹ ڈال دیا
قومی اسمبلی میں سینیٹ کے الیکشن کے لیے ووٹنگ جاری ہے، وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے ووٹ کاسٹ کر دیا۔
قومی اسمبلی میں امیدوار رانا محمود الحسن کے پولنگ ایجنٹ عبدالقادر پٹیل تھے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کے ہال کو سینیٹ الیکشن کے لیے پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کیا گیا، بیلٹ پیپرز اور انتخابی مواد قومی اسمبلی کے ہال میں پہنچایا گیا۔
ممبرانِ قومی اسمبلی کیلئے ہدایت نامہ جاری
سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں ممبرانِ قومی اسمبلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہدایت نامہ جاری کیا۔
ہدایت نامے میں کہا گیا کہ بال پوائنٹ کے ذریعے بیلٹ پیپرز پر ترجیحات درج کرنا ہوں گی۔
جاری ہدایت نامے کے مطابق ترجیحی امیدوار کے نام کے سامنے ایک لکھنا ہو گا، دوسرے امیدوار کے سامنے 2 لکھنا ہوگا۔
ہدایت نامے میں کہا گیا تھا کہ ترجیح صرف انگریزی یا اردو میں درج کرنا ہو گی۔
جاری ہدایت نامے میں بتایا گیا تھا کہ اردو اور انگریزی کو ملا کر لکھنے سے ووٹ مسترد ہوگا۔
ہدایت نامے میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہندسہ 1 ایک سے زائد ناموں کے سامنے درج ہونے سے ووٹ مسترد ہوگا۔
جاری ہدایت نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ کسی امیدوار کے نام کے سامنے ہندسہ 1 کے ساتھ کوئی دوسرا ہندسہ درج نہ ہو۔
منتخب سینیٹرز 5 روز میں الیکشن اخراجات کی تفصیل جمع کرائینگے
ممبران سینیٹر منتخب ہونے کے 5 روز کے اندر اپنے الیکشن اخراجات کی تفصیلات جمع کرائیں گے۔
ممبران کے اخراجات کی تفصیلات جمع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نو منتخب سینیٹرز کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے بعد حکومت سینیٹ اجلاس بلانے کی پابند ہے۔
سینیٹ رولز کے مطابق سینیٹ کا پہلا اجلاس حلف برداری کے لیے بلایا جائے گا۔
سینیٹ کے پہلے اجلاس میں ہی چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب لازم ہے۔
آئین کے مطابق چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب سینیٹ کی اندرونی کارروائی ہے۔
ہائی کورٹس کے فیصلے کے مطابق پارلیمنٹ کی اندرونی کارروائی عدالت میں چیلنج نہیں ہو سکتی۔
پنجاب: سینیٹ کی 5 نشستوں کیلئے پولنگ، ووٹوں کی گنتی جاری
پنجاب میں سینیٹ کی 5 نشستوں پر انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی میں بھی ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا جس کے بعد اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
پہلا ووٹ بلال یامین نے کاسٹ کیا
پنجاب اسمبلی میں سینیٹ انتخاب کے لیے پہلا ووٹ ن لیگ کے رکنِ اسمبلی بلال یامین نے کاسٹ کیا۔
پنجاب اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشت پر سینیٹ کی امیدوار بشریٰ انجم بٹ نے بھی ووٹ کاسٹ کر دیا۔
صوبائی وزراء صہیب برتھ، سہیل شوکت بٹ، بلال اکبر، شیر علی گورچانی نے بھی ووٹ کاسٹ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز دوپہر 2 بجے ووٹ کاسٹ کرنے پنجاب اسمبلی پہنچیں گی۔
کامیابی کیلئے پر امید ہوں: وزیرِ خزانہ
وفاقی وزیرِ خزانہ و سینیٹ کے امیدوار محمد اورنگزیب پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ سینیٹ انتخاب میں کامیابی کے لیے پُرامید ہوں۔
حکمراں اتحاد کی جیت کے امکانات
ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ پنجاب سے سینیٹ کے لیے خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی نشست پر حکمراں اتحاد کی جیت کے امکانات ہیں۔
پنجاب میں سینیٹ کی 5 نشستوں کے لیے مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے درمیان مقابلہ تھا۔
خواتین کی 2، ٹیکنوکریٹ کی 2 اور اقلیتوں کی 1 نشست پر پنجاب اسمبلی میں پولنگ ہوئی۔
خواتین کی نشست پر مسلم لیگ ن کی انوشہ رحمٰن، بشریٰ انجم بٹ امیدوار تھیں، سنی اتحاد کونسل کی صنم جاوید بھی خواتین کی نشست پر امیدوار تھیں جبکہ پیپلز پارٹی کی فائزہ ملک خواتین کی نشست سے دستبردار ہو گئی تھیں۔
ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مسلم لیگ ن کے محمد اورنگزیب اور مصدق ملک امیدوار تھے۔
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدوار تھے۔
اقلیتوں کی نشست پر مسلم لیگ ن کے امیدوار خلیل طاہر سندھو، سنی اتحاد کونسل کے آصف عاشق امیدوار تھے۔
الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق پنجاب اسمبلی کو پولنگ اسٹیشن کا درجہ دیا گیا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہی۔
واضح رہے کہ پنجاب میں سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات تاحکمِ ثانی ملتوی
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختون خوا میں سینیٹ انتخابات تا حکمِ ثانی ملتوی کر دیے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اپوزیشن اراکین نے انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی تھی جس کو منظور کرتے ہوئے انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔
سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کیلئے اپوزیشن کی درخواست
اس سے قبل اپوزیشن اراکین نے خیبر پختون خوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
اپوزیشن کے احمد کریم کنڈی نے صوبائی الیکشن کمشنر کو درخواست دی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہمارے 25 ارکان سے ابھی تک حلف نہیں لیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سینیٹ الیکشن ملتوی کیا جائے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبائی الیکشن کمشنر نے اپوزیشن کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سے رابطہ کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق خیبر پختون خوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے لیے آج انتظامات مکمل تھے، جبکہ الیکشن کمیشن کا عملہ بھی وہاں موجود تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی مواد خیر پختون خوا اسمبلی میں قائم پولنگ اسٹیشن پہنچایا گیا تھا جبکہ سینیٹ انتخابات میں پریزائیڈنگ افسر کے فرائض انجام دینے والے صوبائی الیکشن کمشنر شمشاد خان بھی صوبائی اسمبلی میں موجود تھے۔
سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے پر احتجاج کرینگے: علی امین گنڈاپور
وزیرِ اعلیٰ خیبرپختون خوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ کے پی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان نے غیر قانونی طور پر الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست دی۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین نے ایک بات سکھائی کہ ہم لڑیں گے، 25 ارکان کو الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نشستیں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، آئین کی پاسداری پاکستان کے ہر شہری پر فرض ہے، ملک میں بار بار آئین کو توڑا جا رہا ہے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ آئین میں 90 روز میں انتخابات کرانا ہوتے ہیں، جو نہیں کرائے گئے، ہمارے انٹرا پارٹی الیکشن کو متنازع بنا کر نشان چھین لیاگیا، مخصوص نشستیں چھین لی گئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ سارا نظام ایک روز بے نقاب ہو گا کہ کس طرح سے ہماری سیٹیں کسی اور جماعت کو دے دی گئیں؟ میں واضح طور پر کہہ رہاہوں، ہم اس چیز کا مقابلہ کریں گے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم آخری حد تک جائیں گے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، مقابلہ کریں گے، غیر قانونی طور پر ارکان بننے والوں کو حلف نہیں لینے دیں گے، ہم کسی طور پر اپنے آئینی حقوق پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ آئین کے تحفظ کے لیے ہر اقدام کریں گے، 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا گیا؟ سائفر پر ابھی تک کیوں جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیا؟ 6 ججز کے خط پر فل کورٹ کیوں نہیں بنایا جا رہا ہے؟
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا کہ ہم ان غیر قانونی لوگوں کو حلف نہیں اٹھانے دیں گے، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق قرار داد پاس کریں گے۔
KP حکومت کی ہٹ دھرمی کے باعث سینیٹ الیکشن نہیں ہوا: اپوزیشن لیڈر عباداللّٰہ
خیبر پختون خوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عباداللّٰہ کا کہنا ہے کہ کے پی حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہاں سینیٹ کا الیکشن نہیں ہو سکا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خیبر پختون خوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عباداللّٰہ نے کہا کہ اسپیکر کسٹوڈین آف دی ہاؤس ہوتا ہے، آج کسٹوڈین آف دی ہاوس غائب ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اسپیکر کے پی اسمبلی بانیٔ پی ٹی آئی کے ٹائیگر بنے ہوئے ہیں، انہوں نے اپنا کردار ادا نہیں کیا، یہ نہ آئین کو مانتے ہیں، نہ قانون کو مانتے ہیں۔
خیبر پختون خوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عباداللّٰہ کا مزید کہنا ہے کہ پہلی بار غیر قانونی طور پر کے پی اسمبلی ہال الیکشن کمیشن کے حوالے کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ لوگ الیکشن کمیشن اور عدالت کے واضح فیصلوں کو نہیں مانتے، عوام کی بدقسمتی ہے کہ پورے ملک کے بر عکس یہاں سینیٹ انتخابات نہیں ہو رہے۔
KP میں سینیٹ انتخاب ملتوی نہیں کرنا چاہیے تھا: بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو کے پی میں سینیٹ الیکشن ملتوی نہیں کرنا چاہیے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم آزاد امیدوار نہیں ہیں، سنی اتحاد کونسل میں باقاعدہ شامل ہوئے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ 720 صفحات کی دستاویزات میں نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر جو پارٹی اسٹرکچر دیا تھا اس میں سنی اتحاد کونسل کا نام تھا، اسپیکر کا یہ قرار دینا کہ ہم آزاد ہیں مناسب نہیں۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ خیبر پختون خوا میں اپوزیشن کی 17 سیٹیں ہیں اور وہ 30 سیٹیں اور مانگ رہی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی جماعت کو اس کی جیتی ہوئی سیٹوں سے زیادہ سیٹیں نہیں دیں گے۔
سندھ: سینیٹ کی 12 میں سے 10 نشستوں پر پیپلز پارٹی کامیاب
سینیٹ انتخابات کے لیے سندھ اسمبلی میں بھی پولنگ ہوئی جہاں 12 میں سے 10 نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کامیاب ہوگئی۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق سندھ سے سینیٹ کی 12 نشستوں کے لیے 19 امیدوار مدِ مقابل تھے۔
سندھ سے سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر 10 امیدوار مدِمقابل تھے جن میں پیپلز پارٹی کے 5، ایم کیو ایم پاکستان کا 1، تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ 3 امیدوار میدان میں تھے۔ فیصل واؤڈا بطور آزاد امیدوار اس دوڑ میں شامل تھے۔
سندھ سے ٹیکنو کریٹ و علماء کی 2، خواتین کی 2، اقلیتوں کی 1 نشست پر بھی آج انتخاب ہوا۔