روس میں بیٹیوں کی پرورش والد کے بغیر کیوں کی جاتی ہے؟
روس (قدرت روزنامہ)دنیا میں ایسے کئی ممالک ہیں جہاں والدین اور اولاد کے درمیان کچھ ایسا رشتہ ہوتا ہے جو کہ سماجی حدود کے باعث سب کی توجہ خوب سمیٹ لیتا ہے، تاہم روس میں اولاد اور بیٹیوں سے متعلق ایک خبر نے سب کی توجہ حاصل کی ہے۔
روس جہاں سرد ترین علاقوں کے باعث مقبول ہے وہیں، روسی لڑکیاں والد کے بغیر ہی پرورش پاتی ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس میں ایک اندازے کے مطابق خواتین کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے۔
جبکہ پاپولیشن کی ایک ویب سائٹ کے مطابق 2023 میں کیے جانے والے سروے کے مطابق روس میں 35 سے 39 سال کی عمر کے افراد کی تعداد زیادہ ہے، جن میں خواتین مردوں پر سبقت لے گئی ہیں۔
خواتین کی تعداد 6 اعشاریہ 5 ملین تک ہے، جبکہ مردوں کی تعداد 6 اعشاریہ 3 ملین سامنے آئی ہے۔چونکہ روس میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے یہی وجہ ہے کہ معاشرتی طور پر اس بات کا بھی اقرار کیا جاتا ہے کہ خواتین بچوں کی پرورش صحیح طور پر کر سکتی ہیں۔
جبکہ ایک اور نظریہ یہ بھی ہے کہ فوجی جوانوں کی غیر موجودگی میں گھر کی ذمہ داریاں اور بچوں کی پرورش خواتین ہی کرتی ہیں، یہ بھی وجہ قرار دی جاتی ہے کہ لڑکیوں اور لڑکوں کی پرورش والد نہیں کر پاتے ہیں۔
واضح رہے دوسری جنگ عظیم اور افغان وار کے باعث روس میں مردوں کی کمی ہوئی ہے، جسے ایک وجہ سمجھا جاتا ہے۔جبکہ روس میں بچوں کی کسٹڈی کے حوالے سے قانون اس طرح مضبوط نہیں ہیں، یہ بھی ایک وجہ سمجھی جاتی ہے، جس کے تحت روسی مرد بچوں کی ذمہ داریاں اٹھانے سے بھاگتے ہیں۔
تاہم اس سب میں روسی ریاستی ادارے سماجی طور پر مدد فراہم کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں، تاہم روس میں اب بھی خواتین اکثریت میں موجود ہیں، جنہیں مقامی طور پر بچوں کی بہترین تربیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔