روزگار دشمن پالیسیوں کو ہر گز مسلط نہیں ہونے دیں گے، بارڈر کے مسئلے پر عوام کو اکھٹا کریں گے، ہدایت الرحمن بلوچ

پنجگور(قدرت روزنامہ)حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ اور گوادر سے رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ سے کوئٹہ میں بارڈر بچاؤ تحریک پنجگور کے رہنماؤں کی سعود داد کی سرکردگی میں ملاقات بارڈر کے کاروبار میں درپیش مشکلات سے انہیں آگاہ کیا اور خصوصا اتوار کے روز ایپکس کمیٹی کے فیصلے پر بارڈر کی بندش اور عوام کے روزگار متاثر ہونے پر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کو آگاہ کیا بارڈر بچاؤ تحریک پنجگور کے رہنماؤں نے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ سے درخواست کی کہ وہ بارڈر کے مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ سرحدی اضلاع کے عوام کا روزگار محفوظ اور وہ دو وقت کی روٹی کمانے کے قابل بن سکیں جس پر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے بارڈربچاو تحریک کے وفد کو یقین دلایا کہ وہ اس اہم مسلے پر عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی معشیت کا انحصار بارڈر پر ہے خاص کر سرحدی اضلاع میں عوام کے لیے معاش کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے لاکھوں لوگ بارڈر سے ڈیزل اور محدود پیمانے پر کھانے پینے کی اشیاء لاکر اپنا گزربسر کرتے ہیں مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ حکومتیں اپنے عوام کی فلاح وبہبود کا سوچتی ہیں اور آج تک دنیا میں کئیں بھی ایسا نہیں ہوا ہے جہاں کی حکومتوں نے اپنے عوام سے روزگار چھینا ہو مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمران ایک تو اپنے عوام کو روزگار نہیں دیتے دوسری طرف جب عوام خود محنت مزدوری کرکے زندہ رہنے کے لیے کچھ سامان کرتا ہے تو اسکو بھی چھین لیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ عید کے بعد بارڈر کے مسلے پر بلوچستان کے عوام کو کوئٹہ میں اکھٹا کریں گے مکران سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ کوئٹہ میں آئیں گے اور اسی طرح بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لوگ آکر اکھٹے ہوجائیں تاکہ حکمرانوں کو یہ باور کرایا جائے کہ روزگار دشمن پالیسیوں کو ہر گز مسلط نہیں ہونے دیا جائے گا بارڈر پر روزگار عوام کا حق ہے اور اس حق کے لیے اسمبلی فلور پر بھر پور آواز اٹھاوں گا انہوں نے کہا کہ سرحدی روزگار بلوچستان کے عوام کا ایک اجتماعی مسلہ ہے تمام منتخب نمائندے بیک آواز ہوکر اسمبلی فلور پر اس پر بولیں اور اپنے عوام کے روزگار کا تحفظ کرائیں انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک نے بارڈر پر جو تحریک شروع کی ہوئی تھی وہ جاری ہے اور اختیار دار عوام کو مذید تنگ کرنے کی روش ترک کردیں . .

.

متعلقہ خبریں