فیکٹ چیک: ’اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے سربراہ آئی ایس آئی سربراہ کے خلاف درخواست دائر نہیں کی‘
تحریک انصاف کی ایم پی اے فوزیہ صدیقی کی پوسٹ کو پی ٹی آئی کے متعدد حامیوں نے اسے ری ٹویٹ کیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جانب سے خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے خلاف درخواست دائر کرنے کا دعویٰ غلط ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 25 مارچ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 میں سے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کے اراکین کو خط لکھا جو رشتہ داروں کے اغوا اور تشدد اور ان کے گھروں کی خفیہ نگرانی کے ذریعے ججوں پر دباؤ ڈالنے کی کوششوں سے متعلق تھا۔
3 جولائی کو سماجی روابط کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک ٹویٹ میں تحریک انصاف کی ایم پی اے فوزیہ صدیقی نے دعویٰ کیا تھا کہ جسٹس اورنگزیب نے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ، جس میں الزام لگایا گیا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ججوں کے اہل خانہ کو دھمکیاں دی تھیں۔
اس پوسٹ کو ایک لاکھ سے زیادہ سوشل میڈیا صارفین نے دیکھا، اور پی ٹی آئی کے متعدد حامیوں نے اسے ری ٹویٹ کیا۔ جبکہ ایم پی اے نے اپنے دعوے کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا، ہائی کورٹ نے واضح طور پر اس کی تردید کی ہے۔
ایکس اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والے دعووں کا جواب دیتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا: ”یہ واضح کیا جاتا ہے کہ مذکورہ ٹویٹ/پوسٹ کے مواد درست نہیں ہیں اور بے بنیاد ہے“۔