کیا روٹی اور نان کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے والا ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ملک بھر میں گندم کی قیمتوں میں کمی کے باعث نان اور روٹی کی قیمتوں میں 10 روپے تک کی کمی کی گئی تھی جس کے بعد پنجاب میں روٹی 16 روپے اور نان 20 روپے کا اور اسلام آباد میں روٹی 18 اور نان 22 روپے کا ہو گیا تھا تاہم بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس عائد ہونے سے آٹے کی قیمت میں اضافہ ہوگیا۔
ایل پی جی کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے جس پر آل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے ودہولڈنگ ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد نان بائی ایسوسی ایشن کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ ودہولڈنگ ٹیکس عائد ہونے کے باعث فائن آٹے کی بوری 7500 روپے سے بڑھ کر 9 ہزار روپے، لال آٹے کی 79 کلو کی بوری 7 ہزار روپے سے بڑھ کر 8500 روپے ہوگئی ہے جبکہ ایل پی جی کی قیمت بھی 50 روپے فی کلو بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے 10 جولائی سے اسلام آباد میں روٹی 25 اور نان 30 روپے میں فروخت کیا جائے گا۔
دوسری جانب پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے صدر چاروں صوبائی چیئرمین سابقہ عہداران اور پورے ملک سے 600 سے زائد فلور ملز مالکان نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات 11 جولائی سے گندم کی پسائی نہیں کریں گے اور یہ سلسلہ اس وقت تک بند رہے گا جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوتے اور ود ہولڈنگ ٹیکس واپس نہیں ہوتا۔
اس کے علاوہ مینوفیکچررز پر 2.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد ہونے سے 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 50 روپے بڑھ گئی ہے، ڈبل روٹی کی قیمت میں 10 روپے جبکہ بن، شیرمال اور دیگر بیکری آئٹمز کی قیمتوں میں 5 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
امپورٹڈ اشیا پر نئے ٹیکس عائد ہونے کے بعد چاول اور دالوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ چاول کا 25 کلو کا بیگ 800 سے ہزار روپے بڑھ گیا ہے جبکہ دالوں کی قیمتوں میں 20 سے 30 روپے فی کلو اضافہ ہو گیا ہے۔
بجٹ میں امپورٹڈ اشیا پر 5 سے 45 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہونے کے بعد دودھ اور کریم پر 25 فیصد، دہی، مکھن، نٹس پر 20 فیصد اور قدرتی شہد پر 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جس سے امپورٹڈ اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔