اقوام متحدہ: جبرواستبداد کے زیرسایہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں، پاکستان کا بھارت کو جواب
دانیال حسنین نے کہا کہ اپنے غیر قانونی زیر تسلط علاقے میں لاکھوں کی تعداد میں فوجیوں کی تعیناتی، سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرنے، سیاسی رہنماؤں کو پابند سلاسل کرنے اور ہزاروں کشمیریوں کو شہید و زخمی کر کے وہاں نام نہاد انتخابات کے رچائے جانے والے ڈھونگ کی کوئی حیثیت نہیں . پاکستانی سفارتکار نے کہا کہ مندوب نے حقوق انسانی کونسل کے 57 ویں اجلاس کے آئٹم نمبر 4 پر عام بحث کے دوران کونسل کے وقت کے نہایت قیمتی ہونے کے ادراک کا دعویٰ کیا . انہوں نے کہا کہ کاش وہ غیر قانونی قبضے کے تحت زندگیاں گزارنے پر مجبور لوگوں کی جانوں کے حوالے سے بھی اسی طرح حساس ہوتے . ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے معمولی ذکر پر بھی وہ اس ڈر سے بے چین ہو جاتے ہیں کہ کہیں ان کا اصل چہرہ بے نقاب نہ ہو جائے . انہوں نے کہا کہ مندوب نے اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں غیر معمولی ترقی کا ذکر کیا لیکن ہم سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ نوآبادیاتی طاقتیں علاقوں پر اپنے غیر قانونی قبضے پر پردہ ڈالنے کے لیے عام طور پر ترقی کا ہی ڈھنڈورا پیٹتی ہیں . دانیال حسنین نے کہا کہ ہم سب یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ نوآبادیاتی طاقتوں کے منصوبے اصل میں زیر قبضہ علاقوں کے مکینوں کے استحصال، ان سے بدسلوکی اور عدم مساوات کو ہی دوام بخشتے ہیں . اور جموں کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں کے مقاصد بھی کچھ مختلف نہیں . پاکستانی مندوب نے واضح کیا کہ مندوب نے اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل سے خطاب میں جان بوجھ کر کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے ذکر سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی . انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی کئی قرارد ادوں میں کشمیریوں کو ان کا یہ ناقابل تنسیخ حق دینے کا وعدہ کیا ہوا ہے . دانیال حسنین نے کہا کہ گزشتہ 7 عشروں سے بین الاقوامی قانون خاص طور سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا یہ حق دینے سے انکار کیا جا رہا ہے . . .