بشریٰ بی بی غائب، مانسہرہ پریس کانفرنس میں بھی شریک نہ تھیں، بہن مریم وٹو کے انکشافات
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بانی تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بہن مریم وٹو نے کہا کہ بشریٰ بی بی ایک بہادر خاتون ہیں ان کو ڈی چوک سے زبردستی لے جایا گیا، وہ اپنی مرضی سے ڈی چوک سے گئی ہیں۔
بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بشریٰ بی بی سے رابطہ ہوا ہے۔ بشریٰ بی بی کو معلوم نہیں ہے کہ وہ اس وقت کہاں پر ہیں، ان کو علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس کا علم بھی نہیں ہے۔
مریم ریاض وٹو نے بتایا کہ بشریٰ بی بی علی امین کی پریس کانفرنس میں شریک نہیں تھیں، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس میں بشریٰ بی بی بھی شامل تھیں۔
’بشریٰ بی بی سے بڑی مشکل سے بات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ وہ دھرنے میں ہی رہنا چاہتی تھیں۔ بشریٰ بی بی کا فون بند ہے اور جو ساتھ تھے ان کا بھی فون بند ہے، بشریٰ بی بی کو حبس بے جا میں رکھا گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ جیل کے اندر بشریٰ بی بی کے ساتھ بہت براسلوک کیا گیا، بشریٰ بی بی نے 9ماہ بہادری سے جیل کاٹی۔ یہ کوئی نمبر گیم نہیں، انسان کی جان بہت قیمتی ہوتی ہے۔ ہمیں امید نہیں تھی کہ بے گناہ افراد کے اوپر اس طرح فائرنگ کی جائے گی۔
ہمشیرہ بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والے لوگ ہمارے اپنے تھے، اسلام آباد کے شہری احتجاج میں شامل لوگوں کو کھانا اور پانی فراہم کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف سارے مقدمات جعلی ہیں، جیل میں بھی دونوں پر بدترین سلوک کیا گیا، لیکن پھر بھی دونوں تمام مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔