پاکستانی نوجوانوں کو ’زندہ بھاگ‘ کے بجائے ملک میں رہ کر جدوجہد کرنے کی تلقین
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نامور شعرا، دانشوروں اور صحت کے شعبے سے وابستہ ماہرین نے پاکستان کے نوجوانوں کو بیرون ملک مواقع تلاش کرنے کے بجائے اپنے ملک میں رہ کر ترقی اور خوشحالی کے لیے جدوجہد کرنے کی تلقین کی ہے۔
شعرا کرام، ادبا اور ماہرین صحت کا کہنا تھا کہ دنیا کی کسی بھی ترقی یافتہ قوم نے محنت، لگن اور قربانی کے بغیر ترقی نہیں کی۔ اگر جاپان، جرمنی، چین اور جنوبی کوریا کے نوجوان بھی ملک سے بھاگ جاتے تو آج یہ ملک بھی ترقی یافتہ ہونے کے بجائے تباہ حال ہی رہتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو اپنے وطن کی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار ماہرین نے ’جہان مسیحا ادبی فورم‘ کے تحت 2025 کے موضوعاتی کیلنڈر کی تقریب رونمائی کے موقع پر کیا جو راولپنڈی کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔
تقریب میں ڈاکٹروں، شعرا اور دانشوروں نے شرکت کی اور پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے امید، حوصلے اور جدوجہد کے پیغامات دیے۔
پاکستان قدرتی وسائل اور باصلاحیت ذہنوں سے مالا مال ہے، افتخار عارف
معروف شاعر افتخار عارف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قومی استقامت اور امید پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کی عظیم قوموں بشمول چین، جنوبی کوریا، جاپان اور جرمنی نے بھی مشکلات کا سامنا کیا لیکن ان کے دانشوروں نے اپنی نوجوان نسل کو کبھی ترک وطن کا مشورہ نہیں دیا۔ انہوں نے قوم میں امید اور استقامت پیدا کی جس کی بدولت ان ممالک نے اندرونی جدوجہد کے ذریعے ترقی حاصل کی۔
افتخار عارف نے مزید کہاکہ پاکستان قدرتی وسائل اور باصلاحیت ذہنوں سے مالا مال ہے اور اجتماعی محنت کے ذریعے اسے ایک عظیم قوم میں بدلا جا سکتا ہے۔
نوجوان سمجھیں کہ کامیابی صبر، محنت اور ثابت قدمی سے حاصل ہوتی ہے، انور مسعود
مشہور شاعر انور مسعود نے بھی نوجوانوں کو جدوجہد اور امید کا پیغام دیتے ہوئے کہاکہ وہ ہمیشہ مایوسی کے بجائے امید کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ پاکستان کے عوام میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ کامیابی صبر، محنت اور ثابت قدمی سے حاصل ہوتی ہے اور پاکستان کے مستقبل کی کامیابی اس کے عوام کی طاقت اور عزم پر منحصر ہے۔
پاکستان کو درپیش چیلنجز ناقابلِ حل نہیں ہیں، انعام الحق جاوید
معروف شاعر اور ادیب انعام الحق جاوید نے بھی نوجوانوں میں اتحاد اور استقامت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز ناقابلِ حل نہیں ہیں اور اگر نوجوان اپنی توانائی تعمیری کاموں میں لگائیں تو کوئی بھی رکاوٹ قومی ترقی کے سفر کو نہیں روک سکتی۔
تقریب کا اہتمام فارم ایوو کے ’جہان مسیحا ادبی فورم‘ کی جانب سے کیا گیا جو پچھلے 26 سالوں سے اپنے سالانہ کیلنڈرز کے ذریعے فکری اور ثقافتی ترقی کو فروغ دے رہا ہے۔
فارم ایوو کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو آفیسر سید جمشید احمد نے اس موقع پر کہاکہ ان کے کیلنڈرز صرف تاریخوں کی فہرست نہیں بلکہ یہ عزم، قیادت اور استقامت کی قدریں اجاگر کرنے کے لیے ایک ذریعہ ہیں، جو کہ قومی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔
فارم ایوو کے منیجنگ ڈائریکٹر ہارون قاسم نے کمپنی کے فکری ترقی اور ثقافتی احیا کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ ان کا ادارہ صحت کو صرف ادویات تک محدود نہیں رکھتا بلکہ ایسے پلیٹ فارمز کے ذریعے فکری اور سماجی ترقی کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے کیلنڈر میں امید اور استقامت کے پیغامات شامل کیے گئے ہیں تاکہ لوگوں کو مضبوطی کے ساتھ ایک روشن مستقبل کے لیے کام کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔
تقریب کے اختتام پر مشاعرہ میں امید، قومی فخر اور عزم کے موضوعات نمایاں
تقریب کے اختتام پر ایک شاندار مشاعرہ منعقد ہوا جس میں افتخار عارف، انور مسعود، انعام الحق جاوید، عمیر نجم اور عبد الرحمان مومن سمیت دیگر شعرا نے اپنے کلام پیش کیے۔ ان کی شاعری میں امید، قومی فخر اور عزم کے موضوعات نمایاں تھے، جسے سامعین نے بے حد سراہا۔
اس موقع پر ماہرین صحت کا کہنا تھا کہ فارم ایوو کا جہان مسیحا ادبی فورم گزشتہ 26 برسوں سے ادبی کیلنڈرز اور دیگر تقریبات کے ذریعے لوگوں کو تحریک اور فکری رہنمائی فراہم کر رہا ہے۔ 2025 کا یہ کیلنڈر ان کی اس کوشش کا منہ بولتا ثبوت ہے، جو پاکستانی قوم کو جدوجہد، محنت اور غیر متزلزل امید کے ذریعے ایک بہتر مستقبل کی طرف لے جانے کا عزم رکھتا ہے۔