بلوچستان عدم استحکام کا شکار ہے، رانا مشہود
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ دنیا میں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے نوجوانوں کو اپنے لئے سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے، بلوچستان میں استحکام کیلئے ہم سب کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، وفاقی حکومت نوجوانوں پر خرچ کررہی ہے تاکہ وہ اپنے پائوں پر کھڑے ہوں اور وہ ملک و قوم کی ترقی کیلئے کردار ادا کر سکے، بلوچستان کے طلبا و طالبات کا مستقبل تابناک ہے۔ لیپ ٹاپ سکیم میں بلوچستان کا حصہ 14 فیصد سے بڑھا کرکے 18 فیصد کردیا گیا پاکستان کے تمام اشاریے مثبت ہیں اور معیشت بہتری کی جانب جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے طلبا و طالبات سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پرو وائس چانسلر ڈاکٹر میروائس کاسی و دیگر بھی موجود تھے۔ رانا مشہود احمد خان نے لیپ ٹاپ ملنے والے طلبا و طالبات کو لیپ ٹاپ ملنے کے بعد حاصل آسانیوں سے متعلق دریافت کیا۔ رانا مشہود احمد خان نے طلبا و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے پریکٹیکل لائف میں جانا ہے لیکن یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ بلوچستان کے طلبا و طالبات کانفیڈنٹ ہیں، پنجاب پہلا صوبہ تھا جس نے یوتھ پالیسی بنائی، دو سال تک یوتھ کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہی حاصل کی مسائل کا ادراک ہونے کے بعد انڈومنٹ فنڈز قائم کیا ،آج ڈیڑھ لاکھ بچوں کی انڈومنٹ فنڈز سے پنجاب حکومت تعلیمی اخراجات ادا کررہی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے پنجاب انڈومنٹ فنڈز کو اب پاکستان انڈومنٹ فنڈز بنا دیا ہے جس سے پورے ملک کے بچے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے لیپ ٹاپ سکیم میں بلوچستان کا حصہ 14 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کردیا ہے اب بلوچستان کے 18 ہزار بچوں و بچیوں کو میرٹ پر لیپ ٹاپس دئیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ایک اور منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ طلبا و طالبات کو میرٹ پر پورا نہیں اترتے یا کسی وجہ سے رہ جاتے ہیں تو ان کیلئے ڈیڑھ لاکھ لیپ ٹاپس ہیں جو وہ خریدیں گے اور 4 سے 5 سال میں قسطوں کے ذریعے رقوم کی ادائیگی کریں گے۔ اس کے علاہ سمارٹ فونز کا منصوبہ شروع کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر نہیں چاہتے کہ بلوچستان و پاکستان ترقی کرے اور یہ حقیقت ہے کہ وہ معاشرہ ترقی کرتی ہے جہاں استحکام ہوں اس وقت وفاقی حکومت اپنے لوگوں پر خرچ کررہی ہے اور طلبا و طالبات پر خرچ کے بعد ایک ہی مطالبہ ہے کہ آپ اپنے پائوں پر کھڑے ہوں کیونکہ جب آپ مستحکم ہوں تو نہ صرف آپ کا خاندان بلکہ ضلع، صوبہ اور ملک مستحکم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں محرومیاں ہیں لیکن ان کے ذمہ داران کا تعین کرنا ہے جن بچوں کو میں آج دیکھ رہا ہوں یہی ہمارا مستقبل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ پاکستان کے تمام اشاریے مثبت ہیں اور معیشت بہتری کی جانب جا رہا ہے، اس لیے وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مزید قرضے نہیں لیں گے بلکہ بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گروتھ وہاں ہوتی ہے جہاں استحکام ہوں، بلوچستان عدم استحکام کا شکار ہے بلوچستان میں استحکام کیلئے ہم سب کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے 3000 بچوں کیلئے انٹرنشپ پروگرام شروع کیا جبکہ پورے ملک کیلئے 30 ہزار انٹرنشپس میں بلوچستان کا الگ حصہ ہوگا۔ کرونا کے بعد دنیا کے حالات بدل گئے، لوگ سٹارٹ اپ کی طرف بڑھ گئے، دنیا کی تبدیلی کے ساتھ ہمیں بڑھنا ہے، اس لیے ہماری زیادہ تر توجہ ٹیکنالوجی پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے پاکستان پر جنگ مسلط کی جاتی تھی ایٹمی طاقت بننے کے بعد اب اندر سے پاکستان کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اکائیوں میں یکساں ترقی سے پاکستان ترقی کر سکتا ہے جس کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کام کررہے ہیں۔ دنیا میں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے نوجوانوں کو اپنے ساتھ سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے جب آپ خود کے ساتھ مخلص ہوں گے تو ملک کیلئے مخلصی سے کام کریں گے۔ بلوچستان کے طلبا و طالبات کا مستقبل تابناک ہے۔