واشنگٹن : مسافر طیارے کے راستے میں فوجی ہیلی کاپٹر کیسے آیا؟ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی


واشنگٹن (قدرت روزنامہ) امریکی مسافر طیارے اور ہیلی کاپٹر کے ٹکرانے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی مسافر طیارے اور ہیلی کاپٹر کے ٹکرانے کے واقعے پر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنےآگئی۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثے کے وقت ایئرٹریفک کنٹرولردو پوزیشنز پر کام کر رہا تھا، معمول کے طور پر ایک ٹریفک کنٹرولرایک پوزیشن پر کام کرتا ہے۔
ایئرٹریفک کے لحاظ سے حادثے کے وقت معمول کا عملہ موجود نہیں تھا، 2023 سے اب تک ریگن ایئرپورٹ پر 19 تصدیق شدہ کنٹرولرکام کر رہے ہیں، فیڈرل ایوی ایشن اور کنٹرولریونین نے 30 ٹریفک کنٹرولر رکھنے کا ٹارگٹ دیا ہوا تھا.
گذشتہ روز امریکی مسافر طیارہ اور ہیلی کاپٹرایک دوسرے سے ٹکراکردریا میں گر گئے تھے، حادثے میں دریا سے چالیس لاشیں نکال لی گئی، طیارے اور ہیلی کاپٹرمیں سڑسٹھ مسافر تھے۔
کنٹرول ٹاور سے مبینہ طور پر دونوں پائلٹوں کو غلط ہدایت دیئے جانے کا انکشاف ہوا ، پہلے مسافر طیارےکورن وے تھری تھری پر لینڈنگ کی کلیئرنس دی اور پھر ہیلی کاپٹرکوطیارے کے پیچھے سے گزرنے کا کہا، جس کے بعد ائیر کنٹرول ٹاورکی آڈیو نے کئی سوالوں کو جنم دے دیا ہے۔
امریکی جیٹ مسافر طیارہ رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پر معمول کی لینڈنگ کیلیے اتررہا تھا کہ ایک فوجی ہیلی کاپٹر سیدھا آکرٹکراگیا۔
دھماکے ساتھ آگ کا گولہ نمودار ہوا ، جس کے بعد طیارہ اور ہیلی کاپٹر ملبہ بن کر دریائے پوٹو میک میں بکھرگئے اور ریسکیوکارروائی میں صرف لاشیں ہی ملیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےحادثے پرغم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے پوری تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ سیکرٹری ٹرانسپورٹ کا بھی کہنا تھا کہ حادثے سے بچا جا سکتا تھا، سی لیے تحقیقات کاحکم دے دیا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *