سیاسی عدم استحکام کی بنیادی وجہ الیکشن میں دھاندلی ہے، کامران مرتضی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جمیعت علمائے اسلام (ف)کے سینیٹرکامران مرتضی نے ملک میں جاری سیاسی بحران اور عدم استحکام کی بنیادی وجہ انتخابات میں دھاندلی کو قرار دیا ہے اگر آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد نہیں ہوگا تو ملک میں جمہوری استحکام ممکن نہیں ہوسکے گا پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دھاندلی زدہ انتخابات ہیں، جس کے باعث عوام میں اعتماد کا فقدان بڑھتا جا رہا ہے اور اپوزیشن جماعتیں بار بار نئے انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی کا مران مرتضی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی قانونی حیثیت پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں، کیونکہ انتخابات شفاف انداز میں نہیں کرائے گئے گزشتہ عام انتخابات میں وسیع پیمانے پر بے ضابطگیاں دیکھی گئیں، جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کیا ک ہے کہ الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے باعث نہ صرف جمہوری ادارے کمزور ہو رہے ہیں بلکہ عوامی نمائندگی کا عمل بھی مشکوک ہو چکا ہے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ایک گرینڈ الائنس بنانے پر مشاورت جاری ہے، تاہم ابھی تک اس اتحاد کے خدوخال مکمل طور پر واضح نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی تمام اپوزیشن جماعتیں کسی متفقہ لائحہ عمل پر پہنچیں گی، تو عوام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔ پاکستان کو اگر آئین اور قانون کے مطابق چلایا جائے تو تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے ہر ادارہ پولرائزیشن کا شکار ہو چکا ہے ملک کے تمام اداروں کو اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا ہوگا، ورنہ جمہوری اور آئینی عمل مزید کمزور ہوجائے گا۔کامران مرتضی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر ملک میں حقیقی جمہوریت کو بحال کرنا ہے، تو فوری طور پر آزاد اور شفاف انتخابات کرائے جائیں، تاکہ عوام کو حقیقی نمائندے منتخب کرنے کا موقع ملے اور سیاسی استحکام پیدا ہوسکے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہ کیا گیا اور انتخابات کے معاملے کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو ملک میں سیاسی بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے، جس کے اثرات معیشت، گورننس اور امن و امان کی صورتحال پر بھی مرتب ہوں گے۔