پتھری کا آپریشن کرانے گئے شخص کے دونوں ہاتھ اور دونوں پیر کاٹنے پڑ گئے، وجہ کیا بنی؟
![](https://dailyqudrat.pk/wp-content/uploads/2025/02/05-50.jpg)
واشنگٹن (قدرت روزنامہ) امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں ایک شخص کی معمولی سرجری ایک خوفناک حادثے میں بدل گئی، جس کے بعد اسے اپنے چاروں ہاتھ اور پاؤں سے محروم ہونا پڑا۔ متاثرہ شخص نے ہسپتال پر مقدمہ دائر کر دیا جس میں ہسپتال کی لاپرواہی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
ڈیلی سٹار کے مطابق 46 سالہ “چاڈ گرلا ” کو اپریل 2019 میں گردے کی پتھری نکالنے کے لیے مورٹن پلانٹ ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ سرجری کامیاب رہی لیکن بعد میں وہ انفیکشن میں مبتلا ہو گئے جس نے سیپٹک شاک کی شکل اختیار کر لی۔ سرجری کے بعد ان کا بلڈ پریشر انتہائی کم ہو گیا اور ان کا دل کئی منٹوں کے لیے بند ہو گیا۔
ڈاکٹروں نے پتہ لگایا کہ وہ ایک شدید انفیکشن میں مبتلا ہو چکے ہیں جس نے سیپسس کی شکل اختیار کر لی ۔ یہ اعضاء کی ناکامی کا باعث بنتا ہے۔انہیں طاقتور اینٹی بائیوٹک اور وسوپریسر دوا دی گئی جو بلڈ پریشر کو بڑھانے کے لیے خون کی شریانوں کو سکڑنے پر مجبور کرتی ہے۔ نتیجتاً خون کی روانی صرف اہم اعضاء (دل، دماغ، جگر) کی طرف ہو گئی اور بازوؤں اور ٹانگوں تک خون پہنچنا بند ہو گیا۔ کچھ ہی دنوں میں ان کے ہاتھ اور پاؤں کالے پڑ گئے اور انہیں کاٹنا پڑا۔
چاڈ گرلا 1998 سے وہیل چیئر استعمال کر رہے تھے کیونکہ ایک کار حادثے میں ان کی ریڑھ کی ہڈی کو نقصان پہنچا تھا لیکن اس کے باوجود وہ خود مختار زندگی گزار رہے تھے اور ایک ٹیکنیکل سپورٹ ورکر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ مگر ہاتھوں اور پیروں کے کٹنے کے بعد وہ مکمل طور پر دوسروں کے محتاج ہو گئے، یہاں تک کہ نہانے، کھانے اور واش روم جانے کے لیے بھی انہیں مدد درکار ہوتی ہے۔
گرلا کے وکلاء کے مطابق ان کے بچے ہوئے اعضاء اتنے چھوٹے ہیں کہ ان پر مصنوعی ہاتھ یا پاؤں بھی نہیں لگائے جا سکتے۔ رپورٹس کے مطابق مقدمہ عدالت سے باہر طے پا گیا اور متاثرہ شخص کو نامعلوم رقم ادا کی گئی۔