کیا رواں برس پاکستان میں 5جی کی نیلامی ممکن ہوپائے گی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلیکام اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا دعویٰ تھا کہ اپریل 2025 تک پاکستان میں 5جی اسپیکٹرم کی نیلامی اور سروسز کا رول آؤٹ مکمل ہوجائے گا۔ حکومت کو نہ صرف لائسنس فیس کے حوالے سے نمایاں سرمایہ کاری کی توقعات وابستہ تھیں بلکہ 5جی کے اجرا سے سیاسی فوائد بھی پیش نظر تھے۔
تاہم اب کہا جا رہا ہے کہ انٹرنیٹ صارفین کو 5جی استعمال کرنے کے لیے ابھی مزید انتظار کرنا ہوگا۔ کیوں کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق 5جی اسپیکٹرم کی نیلامی کے سلسلے میں چند مشکلات کا سامنا ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے 5جی نیلامی میں مشکلات کے بیان کے بعد مختلف خبریں گردش کر رہی ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ رواں برس 5جی نیلامی ہونا ناممکن ہے۔ دوسری جانب کچھ افراد کا کہنا ہے کہ رواں برس 5جی نیلامی ہوجائے گی۔ اس بے یقینی کی صورتحال کی وجہ سے بہت سے شک و شبہات پیدا ہوچکے ہیں۔
ان شک و شبہات کو دور کرنے کے لیے وی نیوز نے جاننے کی کوشش کی کہ کیا رواں برس 5جی نیلامی ممکن ہو پائے گی؟
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے پی ٹی اے ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ رواں برس کی 5جی نیلامی ہوجائے گی جس کی تیاریاں قریباً آخری مراحل میں ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ہم اپنے شیڈول کے مطابق چل رہے ہیں اور جون 2025 کے وسط تک 5جی کی نیلامی مکمل ہوجائے گی۔ نیلامی ہمارے شیڈول کے مطابق مئی کے وسط تک ہوجائے گی لیکن اس کے بعد ایک مہینے کا وقت دیا جاتا ہے جس میں لائسنسنگ اور جو بینڈ وڈتھ انہوں نے سائن کی ہوتی ہے، اس کا سامان امپورٹ کرنا ہوتا ہے۔رواں برس کے آخر اور 2026 کے شروع تک کمرشل سروسز بھی شروع ہو جائیں گی۔
کہا جا رہا ہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں کے درمیان انضمام کے معاہدے کی عدم تکمیل اور قانونی پیچیدگیاں 5جی کے آغاز میں تاخیر کا باعث بن رہی ہیں، لیکن اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت سے صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں کوئی واضح اشارہ دیا جائے تاکہ پی ٹی اے نیلامی کے قواعد طے کرے اور انہیں علم ہو کہ کتنے آکشن پلئیرز ہوں گے۔ پی ٹی اے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہے اور گورنمنٹ بھی تعاون کر رہی ہے۔ پی ٹی اے کی تیاریاں حتمی مراحل میں ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے نے ٹیلی کام مارکیٹ اسسمنٹ مکمل کرلی ہے اور ٹیلی کام ریفارمز پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ نیلامی کا عمل اسپیکٹرم کی قیمت اور نیلامی کے ڈیزائن کے مرحلے تک پہنچ گیا ہے۔ ایڈوائزری کمیٹی ایک ماہ میں پالیسی سفارشات حکومت کو بھیجے گی، جس کے بعد حکومت پالیسی ڈائریکٹیو جاری کرے گی۔
پی ٹی اے کی جانب سے 5جی نیلامی کے حوالے سے جاری کردہ دستاویزات کے مطابق، 2600 میگا ہرٹس، 2100 میگا ہرٹس اور 1800 میگا ہرٹس کے کیسز عدالتوں میں زیر التوا ہیں، جنہیں جلد حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 5جی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کی لاگت اور 5جی ڈیوائسز کی دستیابی بھی چیلنجز ہیں۔ ان تمام چیلنجز کے باوجود، پی ٹی اے پرامید ہے کہ 5جی پاکستان میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 5جی کے آنے سے ملک میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی بہتر کوالٹی میسر ہوگی۔ یہ نہ صرف آئی ٹی سروسز کی تیز ترین فراہمی کی بنیاد رکھے گا بلکہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری اور جی ڈی پی میں اضافے کا باعث بھی بنے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *