ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ سے متعلق ایف بی آر کا بڑا کارنامہ ۔۔۔تفصیلی خبر پڑھیئے

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس چوری پر مبنی منی لانڈرنگ کے جرم پر پہلی مرتبہ سزا کو یقنی بنایا اور دائر ‏شدہ کیس کو جیت لیا۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آئی اینڈ آئی –آئی آر کو حبیب اللہ، مالک رائے ٹریڈنگ کمپنی باجوڑ ، خیبر پختونخواہ سے ‏متعلق مالیاتی معلومات کا علم ہوا جس سے پتہ چلا کہ ملزم کے کیش اور بینک ٹرانزیکشنز اس کی کاروباری ‏پروفائل سے مطابقت نہیں رکھتے۔ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن نے ٹیکس قوانین کے تحت ابتدائی تحقیقات کیں جس کے دوران ‏ملزم کے چھ مزید بینک اکاؤنٹس کا پتہ چلا جس کے ذریعے بڑی ٹرانزیکشنز کی گئیں تھی۔ملزم کے تمام بینک اکاؤنٹس کی کل رقم 2090 ملین روپے تھی جبکہ اس نے ٹیکس سال 2015 میں صرف 1لاکھ 92 ‏ہزار 877 روپے ٹیکس ادا کیا۔ ملزم نے آمدن اور بینک اکاؤنٹس کو چھپایا اور ٹیکس اتھاریٹیز کو غلط معلومات ‏فراہم کیں۔تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد منی لانڈرنگ کا علم ہوا

جس کے بعد اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت ‏کارروائی کا آغا ز کر دیا گیا۔ کورٹ کی اجازت کے بعد بینک اکاؤنٹس کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کی شق 8 ‏کے تحت ضبط کر لیا گیا۔ ایکٹ کی شق 9 کے تحت تفتیش مکمل ہونے پر فائنل چلان پیش کیا گیا اور انکم ‏ٹیکس آرڈینینس 2001 کی شق 203 کے تحت منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔ ‏ڈائریکٹوریٹ جنرل نے کورٹ میں ٹیکس چوری ، منی لانڈرنگ اوررقم ضبط کرنے کی استدعا کی۔ یہ ٹرائل 30 ‏نومبر 2021 کو مکمل ہوا جس کے نتیجہ میں ملزم کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی شق 4 کے تحت دو سال کی ‏قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوا۔اس کے علاوہ ملزم کو انکم ٹیکس آرڈینینس 2001 کی شق 192 اے کے تحت 1 سال کی قید اور 1 لاکھ روپے ‏جرمانہ بھی عائد ہوا۔ عدالت نے جرم سے حاصل ہونے والی رقم 2090.4 ملین روپے بھی ضبط کرنے کے احکامات ‏جاری کئے۔وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و ریونیو شوکت ترین اور چئیرمین /سیکریٹری ریونیو ڈویویثرن ڈاکٹر ‏محمد اشفاق احمد نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آئی اینڈ آئی کی بہترین کارکردگی کی تعریف کی اور اس اہم کامیابی پر ‏مبارک باد دی۔ایف بی آر کی ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے خلاف ایک بہت بڑی کامیابی ہے ۔ امید ہے کہ اس کامیابی کے ‏بعد دوسرے اس طرز کے کیسز جن پر تحقیقات جاری ہیں اور التواء کا شکار ہیں، بھی جلد حل ہوجائیں گے۔ ایف ‏بی آر ٹیکس چوری کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر گامزن ہے اور اس سلسلے میں پالیسی اور آپریشنل سطح ‏پر ٹیکس کلچر کو پروان چڑھانے کے لئے کئی اقدامات متعارف کر چکا ہے۔