امریکا، روس مذاکرات ناکام، یوکرائن پر حملے کا خطرہ بڑھ گیا
پیرس (قدرت روزنامہ)یو کرائن میں امن وا ستحکام کے لئے روس اور امریکا کے درمیان سفارت کاری کے ذریعہ کوششیں تعطل کاشکار ہوکر بند گلی میں پہنچ گئی ہیں۔امریکا اور تجزیہ کاروں کو خدشہ ہے کہ مشرق یورپ کی سلامتی کو جواز بنا کر روس یوکرائن پرحملہ کرسکتا ہے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ روس یوکرائن میں داخل ہونے کے لیے بہانے تراشنے میں مصروف ہے۔ روس پر الزام ہے کہ اس وقت یوکرائنی سرحد پر ایک لاکھ کے قریب مسلح روسی فوجی اپنے لیے اگلے حکم کے انتظار میں ہیں۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ملکی خفیہ اداروں کو یقین ہے کہ روس اس کوشش میں ہے کہ کوئی نہ کوئی بہانہ ڈھونڈ کر کے یوکرائن پر فوج کشی کی جا سکے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ماسکو حکومت مشرقی یوکرائن میں کوئی مبینہ فرضی آپریشن مکمل کرنے کی کوشش میں بھی ہے۔ روس چاہتاہے کہ مغربی ممالک یوکرائن کو نیٹو میں شامل نہ کرنے کا وعدہ کریں۔ جنیوا میں روس اور امریکا کے مذاکرات بے نتیجہ رہے۔
دریں اثناء یو کرائن میں سائبر حملوں کےبارے میں خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ یو کرائن پر روسی حملے کا پیش خیمہ ہوسکتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی خفیہ اداروں کو ایسی معلومات دستیاب ہوئی ہیں کہ روس سوشل میڈیا پر یوکرائن کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کا مقصد کییف کو جارح کے طور پیش کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرائن پر جارحیت کا مبینہ الزام لگاتے ہوئے کسی حملے کی صورت میں روسی افواج مشرقی یوکرائنی علاقے میں بھیجی جا سکتی ہیں۔