پاکستان

شہباز شریف کو اپوزیشن لیڈر نہیں قوم کا مجرم سمجھتا ہوں، وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو اپوزیشن لیڈر نہیں قوم کا مجرم سمجھتا ہوں۔ عوام کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اصولاً مجھے یہ بات پارلیمنٹ میں بولنا چاہیے، پارلیمنٹ میں مجھے بولنے نہیں دیتے، میں بولنے لگتا ہوں تو این آر او والے شور مچا دیتے ہیں۔
شہباز شریف اپوزیشن لیڈر نہیں قوم کا مجرم
وزیر اعظم نے کہا کہ 3 دفعہ وزیر اعظم بننے والے نواز شریف نے پہلے اپنے بچے باہر بھجوادیئے، جب ان سے سوال پوچھا جائے تو کہتے ہیں بچے باہر ہیں ان سے پوچھیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف کو میں اپوزیشن لیڈر نہیں قوم کا مجرم سمجھتا ہوں، شہبازشریف ڈیڑھ گھنٹے تقریر کرتے ہیں لیکن کرپشن کا جواب نہیں دیتے، ان کی تقریر اصل میں نوکری کی درخواست ہوتی ہے، شہباز شریف جواب نہیں دے سکے کہ مقصود چپڑاسی کے اکاونٹ میں پیسے کہاں سے آگئے۔
انصاف کا نظام
ملک میں نظام انصاف کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ 25 سال پہلے جب سیاسی جماعت بنائی تو اس کا نام تحریک انصاف رکھا۔ 70 سال میں جو چیزیں خراب تھیں وہ عمران خان ایک دم ٹھیک کردے گا، 70 سال سے خراب چیزیں ایک دم ٹھیک نہیں ہوسکتیں، میں نے تو یہ نہیں کہا تھا۔
اللہ کا حکم ہےکہ نبی کریم ﷺ کے راستے پر چلو ، قائد اعظم محمد علی جناح قانون کی بالادستی پر کھڑے تھے، وہ اصل میں نبی کریم ﷺکی سنت پر چلنے والے تھے، ریاست مدینہ میں پہلے خوشحالی نہیں قانون کی بالادستی آئی تھی۔ یہ قانون کی بالادستی ہی تھی کہ خلیفہ وقت کو بھی عدالت میں کھڑا ہونا پڑا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی جیلوں میں کوئی طاقتور ڈاکو نہیں ملے گا سب غریب لوگ ہیں، معاشرہ بدی کو ختم کرتا ہے، اس سے لوگوں میں خوف پیدا ہوتا ہے.
’ہمارا مقابلہ مافیاز سے ہے‘
وزیر اعظم نے کہا کہ میڈیا اور عوام سے اپیل ہے تنقید بہت ضروری ہے لیکن پروپیگینڈا اور جعلی خبریں الگ چیز ہے۔ ایسی باتیں پھیلانے والے وہ لوگ ہیں جو مافیاز ہیں، ہمارا مقابلہ مافیاز سے ہے، جن کا صرف ایک مقصد ہے ، یہ چاہتے ہیں کہ یہ حکومت گرجائے تاکہ ان کے حلوے چلتے رہیں اور کوئی ان کے خلاف کھڑا نہ ہو۔
مارشل لا سے زیادہ ظلم این آر او
وزیر اعظم نے کہا کہ پرویز مشرف نے مارشل لا سے زیادہ ظلم دو خاندانوں کو این آر او کو دے کر کیا، انہوں نے 10 سال میں ملک کے ساتھ بہت برا کیا۔آج ہم جو ٹیکس جمع کرتے ہیں ان میں سے آدھے قرض کی ادائیگی میں چلے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں اپوزیشن کو این آر او نہیں دوں گا، مجھے اسے جہاد سمجھتا ہوں، اگر این آر او دیا تو ملک سے غداری کروں گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں غربت کم ہوئی ہے، ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سالانہ دولت میں 5.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، تو پھر کہاں سے تباہی آئی۔ غربت بڑھی ہوتی تو گاڑیاں، ٹریکٹر اور دیگر چیزیں کیسے بڑھی ہیں۔
ہم کاروبار بند نہیں کریں گے
وزیر اعظم نے کہا کہ صدی میں ایک دفعہ کورونا جیسی وبا آتی ہے، پاکستان پر اللہ کا خاص کرم ہے کہ اس نے ملک کو تباہی سے بچالیا،کورونا کا سب سے بڑا فائدہ امیر لوگوں کو ہوا ہے، ان کی دولت میں اضافہ ہوا ہے اور غریب آدمی مزید دباؤ کا شکار ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم کاروبار بند نہیں کریں گے، غریب طبقے کو بچانے کے لیے جو فیصلے ہم نے کئے وہ اب برطانیہ میں اٹھائے جارہے ہیں۔
تنخواہ دار طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر تنخواہ دار طبقہ ہو رہا ہے، ہمیں تنخواہ دار طبقے کی حالت کو ٹھیک کرنا ہے، کوشش ہے کہ جلد ہی تنخواہ دار طبقے اور سرکاری ملازمین کی مدد کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں کارپوریٹ سیکٹر نے ریکارڈ منافع کمایا ہے، کارپوریٹ سیکٹر سے اپیل ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں۔
مزدوروں کے حالات بہتر ہوئے ہیں
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ہماری انڈسٹری سب سے بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے، مزدوروں کے حالات بہتر ہوئے ہیں، کسانوں کے پاس پیسہ آیا ہے، دیہات میں 1400 ارب روپے اضافی پہنچے۔
ایک گھنٹے میں موبائل پر ساری معلومات مل جاتی ہے
وزیر اعظم نے کہا کہ آج کل موبائل فون کا زمانہ ہے، ایک گھنٹے میں اپنے موبائل پر ساری معلومات مل جاتی ہے کہ عوام پر کیا گزرتی ہے۔
’مہنگائی مجھے راتوں کو جگاتی ہے‘
وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی مجھے راتوں کو جگاتی ہے، کچھ صحافی ملک میں مہنگائی کے حوالے سے مایوسی پھیلاتے ہیں، مہنگائی صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔
ملک میں مہنگائی کی 2 وجوہات
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی دو بڑی وجوہات ہیں، ہمیں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی خسارہ ملا، اس کا نتیجے می مہنگائی ہوئی، کورونا کی وجہ سے دنیا میں رسد کی کمی کی لہر آئی ہے، جس کا دنیا بھر میں اثر پڑا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سے امیر ترین ملک بھی مہنگائی کی لپیٹ میں ہیں، برطانیہ میں 30 سال اور فرانس میں 13 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔
تحریک انصاف کا نظریہ اسلامی فلاحی ریاست ہے
وزیر اعظم نے کہا کہ چند روز قبل اخبارات میں میرا کالم شائع ہوا تو ہمارے مخالف نے کہا کہ میں دین کے پچھے چھپ رہا ہوں، مجھے کسی چیز کی کمی نہیں تھی، مجھے سیاست میں آنے کی کوئی ضرورت نہیں تھیوزیر اعظم نے کہا کہ میں نے ہمیشہ یہی کہا کہ ہم پاکستان کو ایشین ٹائیگر یا لاہور کو پیرس نہیں بنانے جارہے، تحریک انصاف کا نظریہ اسلامی فلاحی ریاست ہے، 25 سال سے ہمارا منشور اسلامی فلاحی ریاست کا قیام ہے۔

متعلقہ خبریں