احتجاج کرنا جمہوری حق ہے لیکن دہشتگردی کی اجازت نہیں دی جائیگی، مراد علی شاہ
کراچی (قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا ہر کسی کا جمہوری حق ہے لیکن کسی کو دہشتگردی کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے عمران خان کیخلاف پر امن اور کامیاب احتجاج کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان مافیا کے طریقے سے حکومت چلا رہے تھے اور ملک مافیا کے زور پر نہیں چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر ایک کا جمہوری حق ہے مگر قانون کے دائرے میں رہ کر، جلاؤ گھیراؤ کرنے کا کسی کو اختیار نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا لیک آڈیو پر کہنا تھا کہ عمران خان اور زرداری صاحب کی لیک آڈیو کو درست سمجھتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کلمہ پڑھ کر کہہ دیں کہ میں نے ملک ریاض سے رابطہ نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی ٹچ سے ویسے بھی یہ تقریر میں دیتے ہیں اور ہر تقریر سے پہلے کلمہ پڑھتے ہیں تو اب بھی کلمہ پڑھ کر تردید کردیں اور کہہ دیں کہ ملک ریاض کو کچھ نہیں کہا تھا ۔
نیب کیسز:
کیس کے متعلق بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نیب کے کیسز میں پندرہ سے بیس بار پیش ہو چکا ہوں، ملزمان کراچی سے آتے ہیں اور حاضری لگا کر اگلی تاریخ دے دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام کیسز بدنیتی پر مبنی ہیں، نیب کے افسران خود اس کیس میں ملوث ہیں تاہم اب نئی نیب ترامیم پر نیب افسر کو بھی پانچ سال سزا ہو سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے نیب کا طریقہ کار یہ تھا کہ دس دس سال کیس چلتا تھا، نیب افسران اب غلط کیس بنانے پر پانچ سال کی سزا بھگتے گے۔
صدر مملکت کے عہدے پر اظہار خیال:
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صدر مملکت کا عہدہ قابل احترام ہے لیکن ڈاکٹر عارف علوی سے کہوں گا کہ پی ٹی آئی ورکر نہ بنیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر پاپند ہے آئین کے مطابق کہ وزیراعظم کی تجویز پر عمل کرے لیکن اب صدر مملکت اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صدر اگر دس دن بعد وزیراعظم کی تجویز نہیں مانتا تو آئین کے مطابق اس تجویز پر عملدرآمد شروع ہو جاتا ہے۔