عمران خان کا فواد چوہدری کو پنجاب میں اہم پوزیشن دینے کا فیصلہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے فواد چوہدری کو پنجاب میں اہم پوزیشن دینے کا فیصلہ کر لیا . بول نیوز کے مطابق ن لیگ کو ٹف ٹائم دینے کے لیے فواد چوہدری کو پارٹی چئیرمین کی جانب سے بڑا ٹاسک دیا گیا ہے .

25 مئی کے کرداروں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے فواد چوہدری کو بڑی ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے .
سانحہ ماڈل ٹاؤن تحریک انصاف کی ترجیحات میں شامل ہو گا . فواد چوہدری اگلے 48 گھنٹوں میں پنجاب پہنچ جائیں گے . فواد چوہدری روزانہ عمران خان کو آگاہ کریں گے . اس سے قبل فواد چوہدری نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ،25 مئی کے واقعات پر ایف آئی آر کی درجنوں درخواستیں آرہی ہیں جن میں رانا ثنا اللہ، عطا تارڑ، احمد ملک اور حمزہ شہباز نامزد ہیں، ماڈل ٹاؤن کیس بھی تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا .
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرا اطلاعات نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ راناثنا اللہ اپنی اوقات سے بڑھ بڑھ کر باتیں کررہے ہیں، پاکستانی کی 80 فیصد آبادی پر اس وقت پی ٹی آئی کی حکومت ہے، دو بڑے صوبے مکمل طور پر پی ٹی آئی کے پاس ہیں، رانا ثنا اللہ صرف کوہسار کے اسی ایچ او ہیں اس لیے ان کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے . انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک سمجھ نہیں کہ ایف آئی اے کس حیثیت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو نوٹس جاری کررہا ہے، یہ تمام لوگ 12-2011 میں عوامی عہدوں پر فائز نہیں تھے، اس لیے ہم عدالت گئے ہیں، اگر عدالت نے ہمیں کہا کہ آپ نے ایف آئی اے سے تعاون کرنا ہے تو ہم کریں گے .
فواد چوہدری نے کہ اس کے ساتھ ساتھ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 25 مئی کے واقعات پر ایف آئی آر کی درجنوں درخواستیں آرہی ہیں جن میں رانا ثنا اللہ، عطا تارڑ، احمد ملک اور حمزہ شہباز نامزد ہیں، لہذا ایک جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی جو ان تمام لوگوں کو طلب کریگی . انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم سے ایف آئی کے ساتھ تعاون کی امید کی جارہی ہے اسی طرح ہمیں امید ہے کہ یہ لوگ بھی جے آئی ٹی کے ساتھ ان تحقیقات میں تعاون کریں گے اور اسلام آباد میں نہیں چھپیں گے .
سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس کے علاوہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے بھی وزیراعلیٰ پنجاب پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ پنجاب حکومت اس کیس میں بھی تیزی سے آگے بڑھے گی . انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وفاقی حکومت اس ضمن میں ہمارے ساتھ تعاون کرے گی اور اگر پولیس کو یہ لوگ مطلوب ہوں گے تو ان لوگوں کو عہدے سے ہٹا کر ان کی گرفتاری کی اجازت دی جائے گی .

. .

متعلقہ خبریں