فن و ثقافت شوبز

فیروز خان کی سابقہ اہلیہ علیزے کا ایک اور بیان سامنے آگیا؛ مزید تہلکہ خیز انکشافات کردیے

کراچی (قدرت روزنامہ)پاکستان کے معروف اداکارفیروز خان کی سابقہ اہلیہ علیزے کا ایک اور بیان سامنے آگیا، جس میں انہوں نے مزید تہلکہ خیز انکشافات کردیے۔حال ہی میں علیزے نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شئیر کی ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ چھوٹی عمر میں آزمائشوں کو برداشت کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ اللہ آپ سے محبت نہیں کرتا، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے، وہ آپ سے بہت پیار کرتا ہے اور آپ پر بھروسہ کرتا ہے کہ آپ خود کو بہتر تاکہ ان عہدوں پر حکمرانی کرسکیں جو آپ نے اپنے لیے مانگے ہیں، شہرت، عزت، پیسہ یا کوئی بھی اعلیٰ مقام جو آپ چاہتے ہیں۔


اس سے قبل اداکار فیروز خان کی جانب سے بچوں سے ملاقات کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں فیروز خان اور ان کی سابقہ اہلیہ علیزے سلطان کے وکلاء کی جانب سے موقف پیش کیے گئے۔


اداکار کے وکیل نے کہا کہ علیزے کے پاس بچوں کا مستقبل متاثر ہوگا، ان کے مطالبات سے لگتا ہے کہ ان کا دماغی توازن درست نہیں ہے اور وہ مالی طور پر مستحکم نہیں ہیں کہ بچوں کو اچھی تعلیم دلوا سکے ۔فیروز خان کے وکیل نے کہا کہ ہفتے میں کم از کم چار دفعہ والد سے بچوں سے ملاقات کروائی جائے اور مقدمے کا فیصلہ ہونے تک بچوں کو والد کے حوالے کیا جائے۔


علیزے سلطان کے وکیل بیرسٹر قائم شاہ کے جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ بچوں کے والد فیروز خان کا زیادہ وقت بیرون ملک گزرتا ہے اور وہ جلدی غصے میں آکر چیزیں توڑنا شروع کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جذباتی اور ہیجانی کیفیت والے شخص کے پاس بچے محفوظ نہیں رہ سکتے ۔سماعت کے بعد کمرہ عدالت میں بچوں سے فیروز خان کی ملاقات کروائی گئی اور وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر بچوں سے ملاقات کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا جبکہ فیصلہ 20 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔
اس حوالے سے فیروز خان کا کہنا تھا کہ میں بچوں کا خرچ ادا کررہا ہوں بچے کو اسکول میں داخلہ دلوایا ہے مگر علیزے اسکول نہیں بھیج رہیں۔اداکار کا کہنا تھا کہ بچوں سے ملنا میرا حق ہے اور کوئی یہ حق چھین نہیں سکتا۔
گزشتہ دنوں فیملی جج شرقی کی عدالت میں اداکار فیروز خان کی جانب سے بچوں سے ملاقات کروانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں اداکار اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ علیزے سلطان اپنے بچوں اور ایس ایچ او گلستان جوہر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔دوران سماعت علیزے نے فیروز پر تشدد کا الزام عائد کیا لیکن انہوں نے سابقہ اہلیہ کے تمام الزامات مسترد کر دیے۔


فیروز خان نے لکھا میں خوفزدہ ہوں اور مزید اس معاملے پر بات کرنے کی حالت میں نہیں ہوں کیونکہ کیس عدالت میں چل رہا ہے۔تاہم فیروز خان کا انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں کہنا تھا کہ مجھے قانون کی پاسداری کرنے والے شہری ہونے کے ناطے عدالت کے انصاف پر مکمل اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری 3 ستمبر کو طلاق ہوئی تھی جس کے بعد میں نے بچوں سے ملاقات کا حق حاصل کرنے کے لیے 19 ستمبر کو عدالت سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد عدالت نے بچوں سے ان کی ماں کی موجودگی میں ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے مزید سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی۔اداکار نے لکھا کہ علیزے میری سابقہ اہلیہ ہیں اور میں ان کی سپورٹ جاری رکھوں گا، وہ میرے بچوں کی ماں ہیں، اس سے زیادہ اس معاملے پر زیادہ کچھ نہیں کہوں گا، مجھے پاکستان کے عدالتی نظام پر مکمل بھروسہ ہے۔
واضح رہے کہ اداکار کی سابقہ اہلیہ علیزے سلطان نے ان کے ساتھ چار سال سے جاری بدسلوکی کے بارے میں کھل کر بات کی تھی۔علیزے سلطان نے کہا کہ بعض اوقات مجھے گھریلو تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے بچوں کے مستقبل کی وجہ سے طلاق کا انتخاب کرنا پڑا، میں اپنے بچوں کی پرورش خراب ماحول میں نہیں کرنا چاہتی۔
علیزہ سلطان خان نے اپنے انسٹاگرام پر پوری کہانی بیان کرتے ہوئے لکھا کہ ہماری چار سال کی شادی سراسر افراتفری کا شکار تھی۔اس عرصے میں مسلسل جسمانی اور نفسیاتی تشدد کے علاوہ مجھے اپنے شوہر کے ہاتھوں بے وفائی، بلیک میلنگ اور رسوائی بھی برداشت کرنی پڑی۔غور و فکر کے بعد میں اس افسوسناک نتیجے پر پہنچی ہوں کہ میں اپنی پوری زندگی اس ہولناک طریقے سے نہیں گزار سکتی۔ میرے بچوں کی فلاح و بہبود نے اس فیصلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

متعلقہ خبریں