بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پانچ مسودات قوانین ، شناختی کارڈ کے حصول کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ لازم قرار دینے کی قرارداد منظور

کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پانچ مسودات قوانین ، شناختی کارڈ کے حصول کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ لازم قرار دینے کی قرارداد منظور . پیر کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میںپشتونخوامیپ کے رکن اسمبلی نصراللہ زیرے نے اپنی توجہ دلائو نوٹس پیش کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے محکمہ صحت کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہاکہ حلقہ پی بی 31 میں گزشتہ سالوں میں 9 بنیادی مراکز صحت بی ایچ یو بنائے گئے ہیں لیکن تاحال ان میں ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف تعینات نہ کرنے کی کیا وجوہات ہین تفصیل فراہم کی جائے صوبائی وزیر صحت کی عدم موجودگی کے باعث نصر اللہ خان زیرے کی .


توجہ دلائو نوٹس کو آئندہ اجلاس تک ڈیفر کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہاکہ سیکرٹری صحت کو آئندہ اجلاس میں طلب کیا جائے .
اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری بشری رند نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہرگاہ کہ نادار ( نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی) جوملک کے شہریوں کو کمپیوٹرائز قومی شناختی کارڈ جاری کرتی ہے جس میں مختلف سیکورٹی فیچرز ہیں لیکن اس میں ڈی این اے ٹیسٹ شامل نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے جرائم پیشہ اور ملک دشمن عناصر کی شناخت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتارہا ہے چونکہ قومی شناختی کارڈ میں ہر فرد کا مکمل ڈیٹا ہونا ازحد لازمی ہے ، لہذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ وہ ملک میں سیکورٹی کو مزیدسخت کرنے کی بابت قومی شناختی کارڈ کے اجراء کی بابت ڈی این اے ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے کیلئے علمی اقدامات اٹھانے کو یقینی بنائے .

بعدازاں ایوان نے متفقہ طور پر قرار داد منظور کرلی . اجلاس میں چیئرمین مجلس قائمہ بر محکمہ صنعت و حرفت، کانکنی ، محنت و افرادی قوت صوبائی وزیروسردار عبدالرحمن کھیتران نے مجلس کی پارٹنر شپ بلوچستان، بلوچستان تنازعات کا متبال حل ،بلوچستان ورکرز کمپنسیشن،بلوچستان آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ اور بلوچستان کمرشل کورٹس کے مسودہ قوانینایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسودہ قوانین کو مجلس کی سفارشات کے بموجب منظور کیاجائے، جن کی ایوان نے متفقہ طور پر منظوری دی .

. .

متعلقہ خبریں